وزیردفاع خواجہ آصف نےکہا ہے کہ امریکا نے پاکستان میں کسی شخصیت کو ریلیف دینےکا نہیں کہا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پیسے قومی خزانے کے بجائے کاروباری شخصیت کے اکاؤنٹ میں جمع کروائےگئے، کیس کا فیصلہ کل آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ دیکھےکہ القادر یونیورسٹی میں کیا تعلیم دی جاتی ہےاور کیا معیار ہے۔
ان کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں جو کچھ ہوا، اس کی مثال نہیں ملتی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی بیرون ملک پاکستان کوبدنام کر رہی ہے، یہ بھی واضح کیا کہ امریکا نے پاکستان میں کسی شخصیت کو ریلیف دینےکا نہیں کہا۔
دریں اثناء ایک بیان میں خواجہ آصف نے   افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات مسترد کر دیئے۔
انہوں نے کہا کہ الزامات بے بنیاد، من گھڑت اور پاکستان پر ملبہ ڈالنے کی کوشش ہے، افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور سہولت کاری کا مرکز رہا۔
ان کاکہاتھاکہ افغانستان میں دہشت گرد گروپوں سے متعلق یو این مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ موجود ہے، گروپوں میں کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش شامل ہیں، افغانستان میں 2 درجن سے زائد دہشت گرد گروپ آپریٹ کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرے، افغان سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک وزیر دفاع جنرل (ریٹائرڈ) یاشار گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف، ڈپٹی وزیر دفاع قربانوف آگل اور ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گوراک سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔  اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترکیہ کے سرکاری دورے کے دوران استنبول میں منعقدہ 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت کی، یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ نمائش جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی اور عسکری جدتوں کا مظہر ہے۔ اس دوران انہوں نے ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلیٰ عسکری حکام سے اہم ملاقاتیں کیں، جس میں دفاعی و سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک وزیر دفاع جنرل (ریٹائرڈ) یاشار گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف، ڈپٹی وزیر دفاع قربانوف آگل اور ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گوراک سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ 

ملاقاتوں میں باہمی دفاعی تعاون، سیکیورٹی کے شعبوں میں وسعت اور مستقبل کے جیو اسٹریٹیجک ماحول سے ہم آہنگ مشترکہ شراکت داری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، انسداد دہشت گردی میں قربانیوں اور خطے میں امن واستحکام کے قیام میں کردار کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ ان ملاقاتوں میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان دفاعی شراکت داری کو مزید مستحکم کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی اورمشترکہ مقاصد کی بنیاد پرتعاون کوفروغ دیں گے۔  

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت
  • پاکستان اور بنگلادیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس پر ویزا فری انٹری دینےکا فیصلہ
  • دورۂ استنبول؛ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • دورہ استنبول؛ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
  • ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ