لاس اینجلس آگ، فائر فائٹرز پر مشتمل پہلی بیرونی امداد کیلیفورنیا پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کیلی فورنیا(نیوز ڈیسک)امریکی تاریخ کی بدترین آگ کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز پر مشتمل پہلی بیرونی امداد کیلفورنیا پہنچ گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق میکسیکو نے کیلیفورنیا میں فائر فائٹرز کی ایک ٹیم بھیجی ہے تاکہ لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ سے نمٹنے میں مدد کی جا سکے۔
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ایکس پر لکھا کہ امدادی گروپ لاس اینجلس، کیلیفورنیا کے لیے روانہ ہو رہا ہے، جس میں فائر فائٹرز میکسیکو اور کیلیفورنیا کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں اور دو طیاروں کے سامنے رن وے پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک یکجہتی کا ملک ہیں۔
کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے تعیناتی کے اعلان کے بعد ایکس پر پوسٹ کردہ ایک پیغام میں میکسیکو کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے لکھا کہ کیلیفورنیا لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے کام کرنے پر صدر شین بام کی حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فائر فائٹرز لاس اینجلس
پڑھیں:
شام کے عبوری صدر احمد الشرع غیرمتوقع دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
ترک صدر طیب اردوان سے شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے استنبول میں ایک ملاقات کی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے امریکی پابندیوں کے خاتمے کو حصلہ افزا قرار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع غیرمتوقع اور اچانک استنبول دورے پر پہنچ گئے۔
جہاں شامی صدر کی ترک صدر سے دو بدو ملاقات ہوئی۔ یہ دورہ اُس کیا گیا جب حال ہی امریکی صدر نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
ملاقات میں ترک انٹیلیجنس ایجنسی (MİT) کے سربراہ ابراہیم کالن، وزیر خارجہ حکان فدان، وزیر دفاع یشار گولر، اور شامی وزیر خارجہ اسد حسن شیبانی بھی شریک تھے۔
ترک صدر نے اس موقع پر یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کی شامی سرزمین پر موجودگی کی جانب توجہ دلائی۔
ترک صدر نے شام میں عسکریت پسندوں اور جیل میں قید القاعدہ و داعش کے جنگجوؤں سے متعلق بھی گفتگو کی۔
شام کے صدر احمد الشرع نے نیک خواہشات پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور امریکی پابندیاں اٹھانے میں ان کی اہم معاونت اور کوششیں قابلِ قدر ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس کے اختتام پر شام کے باغی گروہوں نے احمد الشرع کی قیادت میں بغاوت کرتے ہوئے بشار الاسد کے طویل آمرانہ دور کا خاتمہ کردیا تھا۔
بشار الاسد حکومت چھوڑ کر اہل خانہ کے ہمراہ روس فرار ہوگئے تھے اور تاحال وہی مقیم ہیں۔
جس کے بعد شام میں ایک نگراں حکومت قائم کی گئی جس نے 29 جنوری کو احمد الشرع کو ملک کا عبوری صدر مقرر کیا تھا۔
احمد الشرع عبوری صدر بننے کے بعد سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کی ملاقات صدر ٹرمپ سے بھی کروائی تھی۔