Nawaiwaqt:
2025-07-25@22:52:21 GMT

حکومت اپوزیشن مذاکرات، تیسرے دور کا جمعرات سے آغاز

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

حکومت اپوزیشن مذاکرات، تیسرے دور کا جمعرات سے آغاز

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور کا آغاز اب بدھ کے بجائے جمعرات سے ہورہا ہے. اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 16 جنوری کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی تاریخ اور وقت تبدیل ہوگیا. مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس اب بدھ کی بجائے جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔مذاکراتی کمیٹی کے بعض اراکین کی طرف سے بدھ کو عدم دستیابی سے آگاہ کیا گیا.

جس کے بعد اجلاس اب بدھ کی بجائے جمعرات کو ساڑھے 11 بجے کانسٹیٹیوشن روم پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا۔یہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا، پی ٹی آئی اجلاس میں تحریری مطالبات حکومتی نمائندوں کے سامنے پیش کرے گی جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم پانچ میں اجلاس ان کیمرہ ہوگا۔اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 15 جنوری بروز بدھ کو دن ڈیڑھ بجے طلب کیا تھا۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق آج رات 10 بجے وطن واپس پہنچیں گے. ایاز صادق ذاتی دورے پر بیرون ملک گئے ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی واپسی کے بعد حکومت اپوزیشن مذاکرات کے تیسرے دور کا شیڈول فائنل ہوگا۔اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے کی درخواست کر دی ہے۔اسپیکر آفس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے مذاکراتی کمیٹیوں کا تیسرا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی درخواست پر سردار ایاز صادق نے جلد ہی حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق اس معاملے پر آج حکومت اور اپوزیشن سے مشاورت بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے دو ادوار ہو چکے ہیں جبکہ تیسری میٹنگ آئندہ چند روز میں متوقع ہے .جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کو تحریری طور پر مطالبات دینے کے امکانات ہیں۔ذرائع کے مطابق تیسری باضابطہ ملاقات کیلئے مشاورتی عمل جاری ہے اور مذاکراتی عمل اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں بحال ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی وطن واپس پہنچ کر رابطے شروع کریں گے. اسپیکر حکومتی کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار سے رابطہ کریں گے اور عرفان صدیقی سے بھی مشاورت کریں گے۔ اسپیکر ایاز صادق اپوزیشن رہنماؤں سے بھی مشاورت کریں گے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کی اگلی بیٹھک کیلئے پندرہ جنوری کی تاریخ کی تجویز زیر غور ہے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے جیلوں میں بند پارٹی رہنماؤں کی رہائی اور 9 مئی 2023، 26 نومبر 2024 پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کررکھا ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے 2 ادوار ہو چکے ہیں، یہ مذاکرات بظاہر 2 جنوری کو ہونے والی آخری ملاقات کے بعد سے تعطل کا شکار ہیں. پی ٹی آئی کی جانب سے جیل میں عمران خان تک بغیر نگرانی والے ماحول میں رسائی کا مطالبہ بظاہر تنازع کی وجہ بنا۔تاہم گزشتہ روز ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ حکومت نے اسپیکر ایاز صادق کے پیغام کے بعد اڈیالہ جیل میں مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کا اہتمام کیا تھا اور انہوں نے صرف پیغام رسانی کا کردار ادا کیا۔

بعد ازاں، سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر مذاکراتی کمیٹی کے دیگر ارکان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی تیسرے مذاکراتی راؤنڈ کے لیے تیار ہے جس میں ہم 2 مطالبات تحریری شکل میں فراہم کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ظلم و ستم کا ازالہ اور ذمہ داروں کا تعین ہو، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جب کہ عمران خان نے بانی پی ٹی آئی نے اپنی رہائی کی کوئی بات نہیں کی، تاہم ہمارے اسیران کے ٹرائل مکمل ہوچکے ہیں ،قانونی حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔حامد رضا کا کہنا تھا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کے لیے ورکنگ کرکے آئے. مذاکرات کو حتمی نتائج تک پہنچانے کے لیے بال اب حکومت کی کورٹ میں ہے، 31 جنوری تک مذاکرات مکمل ہونے کی ہماری تاریخ ہے۔

اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے ’نجی نیوز‘ کے پروگرام میں گفتگو کے دوران عمران خان کو بنی گالا منتقلی کی پیشکش کو رد کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے عمران خان سے ہی پوچھا جائے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق مذاکراتی کمیٹی ذرائع کے مطابق مذاکرات کے پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی کمیٹی کے کا کہنا کریں گے کے بعد

پڑھیں:

پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟

پاکستان اور افغانستان نے باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدہ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟

اس حوالے سے پاکستان کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدے پر دستخط اسلام آباد میں پاکستانی سیکریٹری کامرس جواد پال اور افغان نائب وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے کیے۔

مزید پڑھیے: پاک افغان تعلقات میں بہتری، تجارت 3 گنا بڑھانے کا ہدف

معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان کو آم، کینو، کیلے اور آلو برآمد کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان کو انگور، انار، سیب اور ٹماٹر ترجیحی ٹیرف پر فراہم کرے گا۔

Pakistan's Secretary Commerce Jawad Paul and Afghanistan's Deputy Trade Minister Mullah Ahmadullah Zahid signed the Early Harvest Program of Preferential Trade Agreement (PTA) between the two countries. Under this agreement, Pakistan will export mangoes, kinnows, bananas, and… pic.twitter.com/V9xMKk9C37

— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) July 23, 2025

محمد صادق نے بتایا کہ ان اشیا پر پہلے 60 فیصد سے زائد ٹیرف عائد تھا جو اب کم ہو کر 27 فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ نیا ٹیرف یکم اگست 2025 سے نافذ ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے قابل عمل رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاک افغان تجارتی معاہدہ پاکستان محمد صادق

متعلقہ مضامین

  • جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
  • کے پی حکومت کے زیر اہتمام اے پی سی آج ہوگی
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور اے این پی کا پی ٹی آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری