ملاقات میں ایرانی سفیر نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ایران کے دورے کی دعوت دی۔ اسکے ساتھ ہی ایرانی سفیر نے بلوچستان کے طلباء کیلئے اسکاپرشپس اور تاجروں کیلئے مزید مواقع فراہم کرنیکی پیشکش کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کے درمیان آج چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں کوئٹہ میں ملاقات ہوئی۔ جس میں پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی، تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایرانی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان صدیوں پرانے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین تجارتی، ثقافتی اور سماجی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ملاقات میں ایرانی سفیر نے تجارتی حجم میں اضافے، تعلیمی اسکالرشپس اور ٹیکنیکل ایجوکیشن سمیت سماجی ترقی کے مختلف شعبوں میں تعاون کی پیشکش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان اور ایران کے درمیان مختلف سطح پر وفود کے تبادلے اور تجارتی روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں گے اور تاجروں کو درپیش مسائل کا پائیدار حل تلاش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ملحقہ بارڈر کے مسائل کو مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی، تاکہ تجارت پیشہ افراد کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ خطے میں امن و امان کے قیام سے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں ایک اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا۔ جس میں چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایرانی تاجروں کے لئے سہولتوں کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کسی بھی قانونی تجارتی کنٹینر یا ٹرک کو بلوچستان میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہوگا۔ ایسی مشکلات کے بروقت ازالے کے لئے ایرانی قونصلیٹ اپنا رابطہ کار مقرر کرے، جو تاجر پیشہ افراد کی معاونت کے لئے صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام سے رابطے میں رہے۔ اس موقع پر ایرانی سفیر نے تعلیمی اسکالرشپس کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کے طلبہ کے لئے مختلف پروگرامز شروع کرنے کا خواہاں ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس پیشکش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی قونصلیٹ اور حکومت بلوچستان کے حکام مل کر اسکالرشپ پروگرام کے لئے لائحہ عمل تیار کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پیشکش کے تحت کوئٹہ میں مقیم ہزارہ کمیونٹی کے لئے بھی خصوصی تعلیمی اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ جس کے تحت طلبہ کو دنیا بھر کی دو سو ممتاز جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے لئے اسکالر شپ دی جا رہی ہیں۔ فنی تربیت اور روزگار کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے ایرانی سفیر کی دعوت پر ایران کے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی وفد کے ہمراہ ایران کا دورہ کریں گے۔ ملاقات کے دوران ایرانی سفیر نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو سیستان میں بلوچ گورنر کی تقرری سے متعلق آگاہ کیا۔ جس پر وزیراعلیٰ نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے نیک شگون قرار دیا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور سوئنیرز کا تبادلہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی سفیر نے ہوئے کہا کہ کیا جائے گا کے درمیان تعلقات کو نے کہا کہ ایران کے کے لئے

پڑھیں:

پی سی بی کی ناقص حکمت عملی؟ مینٹورز کی پوسٹ ختم لیکن تنخواہ برقرار

کراچی:

مینٹورز کی پوسٹ ختم ہونے کے باوجود 4 سابق کرکٹرز کو بدستور تنخواہوں کی ادائیگی ہو رہی ہے، ثقلین مشتاق اور وقار یونس نوٹس پیریڈ پر ہیں، انھیں برطرفی کے خطوط موصول ہو چکے ہیں جبکہ سرفراز احمد اور مصباح الحق کوئی نئی ذمہ داری ملنے کے منتظر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ برس قومی ٹیم کے 5 سابق کھلاڑیوں شعیب ملک، سرفراز احمد،مصباح الحق،وقار یونس اور ثقلین مشتاق کو نئے پروجیکٹ چیمپئنز کپ کے لیے مینٹور مقرر کیا تھا،ان کو50 لاکھ روپے ماہانہ معاوضہ دیا جاتا رہا۔

گزشتہ عرصے چیمپئنز کپ کو ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، یوں مینٹورز کی بھی ضرورت باقی نہ رہی، شعیب ملک پہلے ہی مستعفی ہو چکے تھے،البتہ دیگر چاروں سابق کرکٹرز کو بدستور ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی جاری ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ثقلین مشتاق اور وقار یونس کو پی سی بی نے برطرفی کے خطوط بھیج دیے، البتہ انھیں معاہدے کے تحت چار ماہ کی تنخواہ دینا ہوگی، اس دوران بھی بورڈ ان سے کوئی کام لے سکتا ہے، سرفراز احمد اور مصباح الحق کی خدمات مستقل حاصل کر لی گئی ہیں، البتہ تاحال انھیں کوئی نئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔

ذرائع کے مطابق دونوں کی ماہانہ تنخواہوں میں کمی کا امکان ہے،اس حوالے سے انھیں زبانی طور پر آگاہ بھی کیا جا چکا ہے، یاد رہے کہ پانچوں مینٹورز کو ماہانہ 50 لاکھ روپے تنخواہ وصول کرنے پر مسلسل تنقید سہنا پڑی تھی۔

 پی سی بی نے پہلے انتظار کیا کہ مینٹورز ازخود مستعفی ہو جائیں لیکن معاہدے کے تحت قبل از وقت برطرفی پر چار ماہ کی تنخواہ 2 کروڑ روپے لینے کیلیے کسی نے خود ملازمت نہیں چھوڑی، اسی لیے حکام نے 2 کو برطرف کرتے ہوئے دیگر 2 کی مستقل خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی مسلح افواج کا امریکا اور اسرائیل کو نیا انتباہ کیا ہے؟
  • ایرانی صدر کا پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، امداد کی پیشکش
  • پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں؛ ’’ایران اس مشکل گھڑی ہر طرح کے تعاون، امداد کیلئے تیار ہے‘‘
  • ایف آئی اے بلوچستان کا انسانی اسمگلرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن
  • مضر صحت آئسکریم کھانے سے 20 بچوں کی حالت غیر
  • پی سی بی کی ناقص حکمت عملی؟ مینٹورز کی پوسٹ ختم لیکن تنخواہ برقرار
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا خیبرپختونخوا میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی سے آسٹریلوی سفیر نیل ہاکنز کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون پر گفتگو
  • یوم آزادی مبارک؛ یورپی یونین کی سفیر نے قومی ترانے کی دُھن بجا کر دل جیت لیے
  • بلوچستان میں دہشتگردی کا خاتمہ قریب، امن کا سورج جلد طلوع ہوگا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی