حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں پیشرفت ،تیسرا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت ،بات چیت کے تیسرے دور کا آغاز اب بدھ کے بجائے جمعرات سے ہورہا ہے،اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 16 جنوری کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی تاریخ اور وقت تبدیل ہوگیا، مذاکراتی کمیٹی کا
اجلاس اب بدھ کے بجائے جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔مذاکراتی کمیٹی کے بعض اراکیحکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں پیشرفت ،تیسرا اجلاس طلبن کی طرف سے بدھ کو عدم دستیابی سے آگاہ کیا گیاجس کے بعد اجلاس اب بدھ کے بجائے جمعرات کو ساڑھے 11 بجے کانسٹیٹیوشن روم پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا۔ یہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا، تحریک انصاف نے 9 مئی اور 26 نومبر واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے 31 جنوری تک کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے،اجلاس میں پی ٹی آئی تحریری مطالبات حکومتی نمائندوں کے سامنے پیش کرے گی جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5میں اجلاس ان کیمرہ ہوگا۔اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 15 جنوری بروز بدھ کو دن ڈیڑھ بجے طلب کیا تھا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق آج رات 10 بجے وطن واپس پہنچیں گے۔ ایاز صادق ذاتی دورے پر بیرون ملک گئے ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی واپسی کے بعد حکومت اپوزیشن مذاکرات کے تیسرے دور کا شیڈول فائنل ہوگا۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے کی درخواست کر دی ہے۔اسپیکر آفس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے مذاکراتی کمیٹیوں کا تیسرا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹیوں کا اسپیکر قومی اسمبلی حکومت اور اپوزیشن پی ٹی ا ئی ایاز صادق میں پی
پڑھیں:
قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
---فائل فوٹواراکینِ قومی اسمبلی کو 3 سال کے دوران 1 ارب 16 کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری کیے گئے جن میں سے 16 کروڑ 10 لاکھ روپے کے واؤچرز اور بیان کردہ اخراجات میں فرق سامنے آیا ہے۔
’جنگ‘ اور ’دی نیوز‘ کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن کی رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 2022ء سے 24-2023ء کے دوران ہوئے ان اخراجات کو غیر مجاز اور بے ضابطہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسمبلی سیکریٹریٹ Reconciled Statement بنانے میں ناکام رہا ہے۔
دوسری جانب ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’دی نیوز‘ کو بتایا ہے کہ Reconciled Statement تیار کرنے کا عمل جاری ہے، زیادہ تر کیسز سندھ اور بلوچستان کے ارکان قومی اسمبلی کے ہیں۔