سکھر،ورزش سینٹر میں نوجوانوں کو خطرناک انجکشن لگانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت )ورزش سینٹرز میں نوجوانوں کو خطرناک انجکشنز لگانے کا انکشاف، کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، نوابشاہ، جیکب آباد، شکارپور، گھوٹکی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ورزش سینٹرز (جم) میں نوجوانوں کی صحت سے کھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق نوجوانوں کو ورزش کے دوران مسلز بنانے کے نام پر خطرناک انجکشنز، جیسے “کاٹی زون”، لگائے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انجکشن عام طور پر مریض جب بالکل علیل ہو جاتا ہے تو ڈاکٹر زندگی بچانے کے لیے آخری سہارے کے طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن جم ٹرینرز نوجوانوں کو قائل کر کے غیر قانونی طور پر یہ انجکشن لگاتے ہیں۔ان انجکشنز سے وقتی طور پر مسلز نمایاں ہو جاتے ہیں، لیکن طویل المدتی اثرات نہایت خطرناک ہیں۔ کئی نوجوان جگر اور گردوں کے مہلک امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق اس طرح کے کئی واقعات ہو چکے ہیں، لیکن حکومتی ادارے اس صورتحال پر کوئی نوٹس لینے سے گریزاں ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے ورزش سینٹرز کے مالکان محض منافع کمانے کے لیے انسانی صحت اور زندگیوں سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ اس غیر قانونی عمل کی روک تھام کے لیے فوری حکومتی اقدامات اور سخت نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل کو ان خطرناک اثرات سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو
پڑھیں:
48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سے نوجوانوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر خود نوجوان اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟تو ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔یہ بات پیو ریسرچ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اب زیادہ وقت گزارا جا رہا ہے۔45 فیصد نوجوانوں نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اہم فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔74 فیصد کے مطابق سوشل میڈیا سے انہیں دوستوں سے زیادہ جڑنے کا احساس ہوتا ہے۔
البتہ نوجوانوں کے مقابلے میں والدین کی جانب سے زیادہ خدشات کا اظہار کیا گیا اور 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں موجودہ عہد کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔