سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ کی بیٹی مصنفہ اذانِ انقلاب، دختر پاکستان کو انڈس لاء کالج میں سینئر اُستاد بیرسٹر ضامن حسین ٹالپور کے ہاتھوں سے اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا گیا۔ امریکا سے ملنے والی اعزازی سند کو سندھ کی بیٹی نے اپنی دھرتی کے اساتذہ کے ہاتھوں لینا قبول کیا، اعزاز معروف اُستاد بیرسٹر ضامن حسین ٹالپور کے ہاتھوں پیش کیا گیا جس نے تقریب کو اور بھی باوقاربنا دیا، ڈاکٹر اُم رباب نے امریکا سے ملنے والی اعزازی سند کو اپنی دھرتی کے عظیم اساتذہ کے ہاتھوں سے وصول کرنے کو ترجیح دے کر مثال قائم کی جو ان کی اپنی زمین،روایات اوراساتذہ کی عزت کے لیے بے پناہ محبت اور احترام کامظہرہے، یہ منفرد اعزاز ڈاکٹر اُم رباب چانڈیو کی مظلوموں کے حق میں مسلسل جدوجہد، ظلم و ناانصافی کے خلاف آہنی عزم اور حق و انصاف کے لیے ڈٹے رہنے کی ان تھک کوششوں کا ناقابلِ فراموش اعتراف ہے، وہ پاکستان کی سب سے کم عمر شخصیت ہیں جنہیں اس عظیم الشان اعزاز سے نوازا گیا جس نے پورے سندھ اور پاکستان کاسرفخر سے بلند کردیا۔ تقریب میں موجود حاضرین ڈاکٹر اُم رباب کی شخصیت کی بے مثال خصوصیات جیسے ان کی جرات حوصلہ،عزم اور بصیرت پر داد دیتے رہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر اُم رباب چانڈیو نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ اعزاز نہ صرف میری کامیابی ہے بلکہ میری دھرتی میرے اساتذہ اور ہر اس ماں باپ کے خوابوں کی تعبیر ہے جو اپنی بیٹیوں کو تعلیم کازیور پہنانا چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر ا م رباب

پڑھیں:

سکھر، شاہد شمسی کی باتیں ویادیں کے عنوان سے تعزیتی تقریب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) روٹری کلب سکھر اور مہران بزم ادب و ثقافت کے زیر اہتمام روٹری کمپلیکس میں روزنامہ کلیم سکھر کے مرحوم ایڈیٹر شاہد مہر شمسی کی یاد میں ‘ شاہد شمسی کی باتین اور یادیں ” کے عنوان سے تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا،تقریب کے مہمان خصوصی ممتاز صحافی رہنما،پی ایف یو جے کے سیکرٹری فنانس لالا اسد پٹھان جبکہ سکھر پریس کلب کے صدر آصف ظہیر خان لودھی اعزازی مہمان تھے۔ اس موقع پر روٹری کلب سکھر کے صدر شاہد حمید، سیکرٹری آفتاب محمود ملک، صدر مہران بزم ادب و ثقافت ڈاکٹر انیس الرحمن خان، سیکریٹری عبدالجبار، خاتون رکن بلدیہ اعلیٰ سکھر عذرا جمال، مرحوم شاہد شمسی کے صاحبزدگان ڈاکٹر حماد شمسی، جواد شمسی،امتیاز شیخ سمیت دیگر نے خطاب کیا اور مرحوم چیف ایڈیٹر روزنامہ کلیم شاہد مہر شمسی کی صحافتی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور شاہد شمسی مرحوم کی یادوں سے جڑے واقعات، مشاہدات و تاثرات بیان کیے۔ قبل ازیں مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔ مقررین نے کہا شاہد مہر شمسی شعبہ صحافت کا ایک بڑا نام ہے، انکی صحافتی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، مرحوم نے بطور مدیر روزنامہ کلیم سکھر بطریق احسن اپنی ادارتی خدمات سرانجام دیں، اور اپنے والد مرحوم مہر الٰہی شمسی مرحوم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے روزنامہ کلیم کو ایک مستند اور منفرد مقام دلایا، شاھد شمسی کی انتہائی زمہ دارانہ ادارت و صحافت،کی بدولت روزنامہ کلیم کا شمار آج ایک معتبر مقامی روزنامہ میں کیا جاتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ شاہد شمسی اپنی ذاتی زندگی میں ایک شاندار وضعدار بردبار اور سنجیدہ شخصیت تھے، وہ کم و بیش 50 برس شعبہ صحافت سے وابستہ رہے انکا شمار ممتاز صحافیوں اور مدیر میں کیا جاتا تھا، شاہد شمسی مرحوم محض ایک ایڈیٹر نہ تھے، وہ اعلی صحافتی اقدار کے امین اپنی زات میں انجمن. تھے، وہ اپنے ادارے کی ساکھ، اعتبار اور صحافتی اصولوں کا محافظ تھے۔انہوں نے محض پیشہ نہیں، بلکہ مشن کے طور پر صحافت کی اور قارئین کی حق سچ کیساتھ فکری رہنمائی کی،اپنی ذمے داریوں کو ملک و قومی مفاد کے تابع رکھ کر انجام دیا، وہ ادارتی بصیرت اور صلاحیت رکھتے تھے۔ انہوں نے صحافتی اخلاقیات کا پاس رکھا اپنے روزنامہ کے زریعے غیر جانبدارانہ طور پر سیاسی سماجی تجارتی حلقوں اور معاشرے کے مظلوم طبقات اور شہری مسائل کو اجاگر کیا۔ لالا اسد پٹھان اور آصف ظہیر خان لودھی نے کہا کہ مرحوم شاہد شمسی کا سکھر پریس کلب کیساتھ ایک گہرا تعلق تھا۔ انہوں نے پریس کلب کی سرگرمیوں کو خصوصی کوریج دی، ان کا پیشہ ورانہ رویہ اتنا ہی مضبوط اور باوقار تھا۔ وہ کم گو تھے، مگر ان کی خاموشی میں بھی وقار تھا۔ انہوں نے ہمیشہ صحافت کو ایک مقدس فریضہ سمجھ کر نبھایا۔

متعلقہ مضامین

  • آل سکھرتاجر اتحاد کا اظہارتعزیت
  • سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کا ڈیجیٹل کی جانب قدم، کلنک و اسپتالوں کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
  • سکھر، شاہد شمسی کی باتیں ویادیں کے عنوان سے تعزیتی تقریب
  • حیدرآباد،سابق اساتذہ کی وزیراعلیٰ ہائوس کے گھیرائو کی دھمکی
  • خیبرپختونخوا میں 24 لاکھ بچوں کو اسکول لانے کے لیے کیا پلان ترتیب دیا جارہا ہے؟
  • کلامِ اقبال: ماضی، حال اور مستقبل
  • سعودی شہروں کیلئے "یلو الرٹ" جاری
  • ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی 11ویں برسی ؛ شہدا اپنی قبروں میں انصاف کے منتظر ہیں؛خرم نواز گنڈاپور
  • گلگت: اساتذہ کا وزیرتعلیم کے دفتر کے باہر دھرنا 24 ویں روز بھی جاری
  • ایس ایچ اور لاڑکانہ کو نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا