پشاور:

ٹل سے کرم کے لیے اشیائے خور و نوش کا دوسرا قافلہ آج روانہ کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹل سے کرم کے لیے 45 مال بردار گاڑیاں روانہ کی جائیں گی، جن میں اشیائے خور و نوش، ادویات سمیت سبزی اور پھل لے جایا جائے گا۔  ضلعی انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ قافلہ لے جانے کے لیے راستے کے کلیئرنس ملتے ہی روانہ کردیا جائے گا۔

دوسری جانب قبائلی رہنما حاجی عابد کے مطابق مارکیٹ میں خوراک و ادویات سمیت تمام بازار بند ہو گئے ہیں اور لاکھوں آبادی کے لیے 40 ٹرک سامان ناکافی ہے۔ ضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جائے۔

علاوہ ازیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما نے کہا کہ ادویات ختم ہونے کے باعث میڈیکل اسٹورز اور پرائیویٹ اسپتال بند ہوگئے ہیں۔ سماجی رہنما اسد اللہ کے مطابق سیکڑوں اوورسیز کے ویزے اور ٹکٹ راستوں کی بندش کی وجہ سے ضائع ہوگئے ہیں۔  اسی طرح  طلبہ اپنے اداروں سے 3 ماہ سے غیر حاضر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقے سے باہر فوت ہونے والے 50 سے زائد مسافروں کو ہنگو اور دیگر علاقوں میں دفنا دیا گیا ہے۔

دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد نے بتایا کہ راستے کھولنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم

وزارت صحت کی جانب سے  سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔ 

خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ 

ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • سری ہری کوٹا: بھارت کا اب تک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ ہونے کیلیے اڑان بھر رہاہے
  • پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • چین کا نیا خلائی مشن شین ژو 21 روانہ
  • چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا