سینیٹ اجلاس: پی آئی اے تباہ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی کے خلاف تحقیقات ہوں گی، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ (پی ٹی آئی) پاکستان کے وہ مجرم ہیں، جن کی وجہ سے پی آئی اے قومی ایئر لائن کا بیڑہ غرق ہوا، ان کے خلاف تحقیقات ہوں گی اور پی آئی اے اور شہری ہوائی بازی کو تباہ کرنے کے الزام میں ان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا جاری رہا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدرات سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان کسی نے نہیں چھینا، ان کو الیکشن کمیشن نے بارہا یاددہانی کرائی کہ آپ اپنے پارٹی انتخابات کرائیں ورنہ آپ کا نشان چھن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے تین سال سے پارٹی الیکشن نہیں کرائے، اور اپنے انتخابی نشان کو چھینے جانے کے لیے اپنی سازش خود تیار کی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ الیکشن میں التوا ہوا، 18-2017 میں فیصلہ ہوا تھا کہ نئی مردم شماری کی جائے گی، انہوں نے 2019 میں نہیں کی، 2020 اور 2022 تک نہیں کی، اس لیے جب ہم حکومت میں آئے تو ہمیں ڈیجیٹل رائے شماری کرنی پڑی، اس مردم شماری کی وجہ سے انتخابی عمل متاثر ہوا۔
احسن اقبال نے کہا کہ انہوں (پی ٹی آئی) نے کہا کہ معیشت درست نہیں ہوئی، میں قائد حزب اختلاف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کے خیال میں معیشت کی درستگی یہ ہے کہ آپ معیشت کو دیوالیہ کرکے اور آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ایسا معاہدہ کر جائیں جو ملک کی مالی خودمختاری داؤ پر لگا دے تو پھر یہ معیشت کی درستگی آپ ہی کو مبارک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر معیشت کی درستگی یہ ہے کہ آپ سی پیک کا منصوبہ تباہ کر چلے جائیں تو یہ معیشت کی درستگی آپ ہی کو مبارک ہو۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے تنقید کی کہ انہوں (پی ٹی آئی) نے کہا کہ پی آئی کا ایک گاہک آیا، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ کس منہ سے پی آئی کا نام لیتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے پاکستان کی شہری ہوا بازی کی صنعت کو پی آئی کو کئی سو ارب کا نقصان پہنچایا۔
احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ یہ پاکستان کے وہ مجرم ہیں، کہ جن کی وجہ سے پی آئی اے کی یورپ، امریکا اور لندن کی پروازوں پر پابندی لگی، یہ وہ نالائق اور نااہل ہیں، جنہوں نے پاکستان کی قومی ایئر لائن کا بیڑہ غرق کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف تحقیقات ہوں گی اور پی آئی اے اور شہری ہوائی بازی کو تباہ کرنے کے الزام میں ان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ملک میں ایف ڈی آئی نہیں آرہی، تو شبلی فراز سن لیں، چین سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آچکی ہے، اور سی 5 کی صورت میں پاکستان کا 1200 میگا واٹ کا سب سے بڑے نیوکلیئر پاور اسٹیشن پر کام شروع ہو چکا ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس ہم پر جھوٹا بنایا گیا، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں، دنیا کا وہ کونسا ملک ہے، جو وزیراعظم کو سستا تحفہ دیتا ہے اور وزیر اعظم کے سیکیورٹی گارڈ، ایم ایس کو مہنگا تحفہ دیتا ہے۔
عمران خان دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، ان کی اپنی رسیدیں جعلی نکلیں
انہوں نے کہا کہ ان کا لیڈر (عمران خان) ساری دنیا سے کہتا تھا کہ رسیدیں دکھاؤ، جب اپنی تحفوں کی رسیدیں دکھانے کی باری آئی، تو ساری رسیدیں بوگس نکلیں، ان بوگس رسیدوں کا جواب دے دیں تو آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا، دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، آپ کی اپنی رسیدیں جعلی نکلیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس پر بات کرتے ہیں، مسئلہ القادر ٹرسٹ کا نہیں، مسئلہ 190 ملین پاؤنڈ (64 ارب روپے) کا ہے، جو پاکستان کے خزانے میں آنا چاہیے تھا، وہ عمران خان کے دوست کے جرمانے کے اکاؤنٹ میں چلا گیا، یہ بتایا جائے کہ وہ 64 ارب روپے پاکستان کے خزانے سے کس نے لوٹا؟
انہوں نے کہا کہ کوئی شخص ڈاکا ڈالے، چوری کرے اور کہے کہ میں نے چوری میں سے 50 روپے سے مسجد بنا دی ہے، اور اب میرے خلاف چوری کا مقدمہ ختم کیا جائے کیونکہ میں نے مسجد بنا دی ہے، چوری کے پیسے سے مسجد بنانے والا بھی چور ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ یہ سیرت النبی ﷺ کے پیچھے اپنی چوری چھپا کر مسلمانوں کی توہین کررہے ہیں، ہمارے آقا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی یونیورسٹی کسی چوری کے پیسوں کی محتاج نہیں ہے، پاکستان کے لوگ آقا سے محبت کرنے والے ہیں، اور وہ حلال کے پیسوں سے ایسی 10 یونیورسٹیاں بنا سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:افغانستان سے فتنہ خوارج کی وہاں موجودگی، سرحد پار سے دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے، آرمی چیف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر منصوبہ بندی انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پاکستان کے پی ٹی ا ئی پی ا ئی اے
پڑھیں:
پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-11
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے مقامی حکومت، انتخابات اور دیہی ترقی مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں 9 مئی 2023 ء کے فسادات کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کرے گی۔9 مئی 2023 ء کو سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جو کم از کم 24 گھنٹے تک جاری رہے تھے۔ان فسادات کے دوران سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا جن میں خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں واقع ریڈیو پاکستان کی عمارت بھی شامل تھی۔مینا خان نے پشاور میں وزیراعلیٰ کے مشیر شفیع اللہ جان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے گی۔مینا خان نے کہاکہ چونکہ یہ ( عمارت ) خیبر پختونخوا میں ہے اور ہمارے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے ہماری پہلی کابینہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے گا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں جو کچھ ہوا، اس کے پیچھے کون تھا، اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جائے گا، ہم دیکھیں گے کہ دروازے کس نے کھولے اور یہ فوٹیج اب تک سامنے کیوں نہیں آئی۔صوبائی وزیر نے اس وڈیو کے بارے میں بھی بات کی جس میں مبینہ طور پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو 9 مئی کے فسادات کے دوران لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ اْس وقت پشاور میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات برائے خیبر پختونخوا امور اختیار ولی خان نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس وڈیو کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ (سہیل آفریدی صاحب) عمارت کے سامنے تھے، لیکن انہیں سمجھنا چاہیے کہ اْس وقت سہیل آفریدی صاحب پشاور میں تھے۔’ ’ وہ کوئی ثبوت نہیں ڈھونڈ پا رہے، اس لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9 مئی ایک جال ہے جس کے ذریعے پی ٹی آئی اور عمران خان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ وہ اس بہانے کو وزیراعلیٰ سہیل آفریدی صاحب کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے بھی اختیار ولی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک دن قبل نوشہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران جو ویڈیو دکھائی، وہ ’ ایڈیٹ شدہ’ تھی۔صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مینا خان نے کہا کہ یہ وڈیو مارچ 2023 میں زمان پارک کے محاصرے کے دوران کی ہے، جب پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا:’ جو وڈیو دکھائی گئی، وہ 9 مئی کی نہیں ہے۔ وہ وڈیو ایڈیٹ اور مسخ کی گئی ہے۔ یہ وڈیو سہیل آفریدی صاحب کے سوشل میڈیا صفحات پر موجود ہے، کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ 9 مئی سے دو ماہ پہلے کی ہے۔ آپ ویڈیو میں ہمارے کارکنوں پر واٹر کینن کے استعمال کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے کہا کہ پی ٹی آئی اختیار ولی کے پھیلائے گئے ’ جھوٹ’ کا جواب دے گی، اور خبردار کیا کہ’ جو کوئی بھی جھوٹی ویڈیو استعمال کرے گا، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔