اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ (پی ٹی آئی) پاکستان کے وہ مجرم ہیں، جن کی وجہ سے پی آئی اے قومی ایئر لائن کا بیڑہ غرق ہوا، ان کے خلاف تحقیقات ہوں گی اور پی آئی اے اور شہری ہوائی بازی کو تباہ کرنے کے الزام میں ان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا جاری رہا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدرات سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان کسی نے نہیں چھینا، ان کو الیکشن کمیشن نے بارہا یاددہانی کرائی کہ آپ اپنے پارٹی انتخابات کرائیں ورنہ آپ کا نشان چھن سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے تین سال سے پارٹی الیکشن نہیں کرائے، اور اپنے انتخابی نشان کو چھینے جانے کے لیے اپنی سازش خود تیار کی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ الیکشن میں التوا ہوا، 18-2017 میں فیصلہ ہوا تھا کہ نئی مردم شماری کی جائے گی، انہوں نے 2019 میں نہیں کی، 2020 اور 2022 تک نہیں کی، اس لیے جب ہم حکومت میں آئے تو ہمیں ڈیجیٹل رائے شماری کرنی پڑی، اس مردم شماری کی وجہ سے انتخابی عمل متاثر ہوا۔

احسن اقبال نے کہا کہ انہوں (پی ٹی آئی) نے کہا کہ معیشت درست نہیں ہوئی، میں قائد حزب اختلاف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کے خیال میں معیشت کی درستگی یہ ہے کہ آپ معیشت کو دیوالیہ کرکے اور آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ایسا معاہدہ کر جائیں جو ملک کی مالی خودمختاری داؤ پر لگا دے تو پھر یہ معیشت کی درستگی آپ ہی کو مبارک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر معیشت کی درستگی یہ ہے کہ آپ سی پیک کا منصوبہ تباہ کر چلے جائیں تو یہ معیشت کی درستگی آپ ہی کو مبارک ہو۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے تنقید کی کہ انہوں (پی ٹی آئی) نے کہا کہ پی آئی کا ایک گاہک آیا، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ کس منہ سے پی آئی کا نام لیتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے پاکستان کی شہری ہوا بازی کی صنعت کو پی آئی کو کئی سو ارب کا نقصان پہنچایا۔

احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ یہ پاکستان کے وہ مجرم ہیں، کہ جن کی وجہ سے پی آئی اے کی یورپ، امریکا اور لندن کی پروازوں پر پابندی لگی، یہ وہ نالائق اور نااہل ہیں، جنہوں نے پاکستان کی قومی ایئر لائن کا بیڑہ غرق کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف تحقیقات ہوں گی اور پی آئی اے اور شہری ہوائی بازی کو تباہ کرنے کے الزام میں ان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ملک میں ایف ڈی آئی نہیں آرہی، تو شبلی فراز سن لیں، چین سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آچکی ہے، اور سی 5 کی صورت میں پاکستان کا 1200 میگا واٹ کا سب سے بڑے نیوکلیئر پاور اسٹیشن پر کام شروع ہو چکا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) احسن اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس ہم پر جھوٹا بنایا گیا، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں، دنیا کا وہ کونسا ملک ہے، جو وزیراعظم کو سستا تحفہ دیتا ہے اور وزیر اعظم کے سیکیورٹی گارڈ، ایم ایس کو مہنگا تحفہ دیتا ہے۔

عمران خان دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، ان کی اپنی رسیدیں جعلی نکلیں
انہوں نے کہا کہ ان کا لیڈر (عمران خان) ساری دنیا سے کہتا تھا کہ رسیدیں دکھاؤ، جب اپنی تحفوں کی رسیدیں دکھانے کی باری آئی، تو ساری رسیدیں بوگس نکلیں، ان بوگس رسیدوں کا جواب دے دیں تو آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا، دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، آپ کی اپنی رسیدیں جعلی نکلیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس پر بات کرتے ہیں، مسئلہ القادر ٹرسٹ کا نہیں، مسئلہ 190 ملین پاؤنڈ (64 ارب روپے) کا ہے، جو پاکستان کے خزانے میں آنا چاہیے تھا، وہ عمران خان کے دوست کے جرمانے کے اکاؤنٹ میں چلا گیا، یہ بتایا جائے کہ وہ 64 ارب روپے پاکستان کے خزانے سے کس نے لوٹا؟

انہوں نے کہا کہ کوئی شخص ڈاکا ڈالے، چوری کرے اور کہے کہ میں نے چوری میں سے 50 روپے سے مسجد بنا دی ہے، اور اب میرے خلاف چوری کا مقدمہ ختم کیا جائے کیونکہ میں نے مسجد بنا دی ہے، چوری کے پیسے سے مسجد بنانے والا بھی چور ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ یہ سیرت النبی ﷺ کے پیچھے اپنی چوری چھپا کر مسلمانوں کی توہین کررہے ہیں، ہمارے آقا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی یونیورسٹی کسی چوری کے پیسوں کی محتاج نہیں ہے، پاکستان کے لوگ آقا سے محبت کرنے والے ہیں، اور وہ حلال کے پیسوں سے ایسی 10 یونیورسٹیاں بنا سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:افغانستان سے فتنہ خوارج کی وہاں موجودگی، سرحد پار سے دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے، آرمی چیف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر منصوبہ بندی انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پاکستان کے پی ٹی ا ئی پی ا ئی اے

پڑھیں:

کے پی سینیٹ انتخابات میں عملے کے نشان لگا بیلٹ پیپر دینے کی خبروں میں حقیقت نہیں: الیکشن کمیشن

—فائل فوٹو

خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ انتخابی عملے کے پہلے سے نشان لگے بیلٹ پیپر ارکانِ اسمبلی کو دینے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ارکان کو قانون کے مطابق بیلٹ پیپر مہیا کیے جاتے رہے، اراکین نے پولنگ بوتھ میں اپنی مرضی کے مطابق نشان لگا کر بیلٹ پیپر بکس میں ڈالے۔

سینیٹ الیکشن، PP سب سے بڑی پارٹی، کے پی میں حکومت 6، اپوزیشن کے 5 سینیٹر منتخب، حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت کے قریب

پشاور خیبر پختونخوا میں پیر کو ہونے والے سینیٹ...

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ بکس سب کے سامنے پڑا رہا، پولنگ کے دوران امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات آئین و قانون کے مطابق غیر جانبدارانہ انداز میں کرائے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیا کو پولنگ کے عمل کے بارے میں لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا، اعتزاز احسن
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں، پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا. شیر افضل مروت کا الزام
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
  • کے پی سینیٹ انتخابات میں عملے کے نشان لگا بیلٹ پیپر دینے کی خبروں میں حقیقت نہیں: الیکشن کمیشن
  • موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال
  • لاہور: فیملی کو ہراساں کرنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج