سنجدی کوئلہ کان حادثہ، ریسکیو آپریشن کے بعد کوئلہ کان سیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
متاثرہ کانکنوں کی لاشیں نکالنے کے بعد مائنز ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کیجانب سے کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کے کوئلہ کان میں حادثے کے نتیجے میں مارے جانے والے 12 مزدوروں کی لاشیں نکالنے کے بعد کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پانچ روز قبل سنجدی کے مقام پر واقع کوئلہ کان میں حادثے کے باعث 12 کانکن کوئلہ کان کے اندر پھنس گئے تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا، جو پانچ روز تک جاری رہا۔ تاہم کسی بھی کانکن کو زندہ نہیں بچایا جا سکا۔ متاثرہ کانکنوں کی لاشیں نکالنے کے بعد مائنز ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کی جانب سے کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مودی کو بڑا جھٹکا، برکس ممالک کی بھارت کو اپنے اتحاد سے نکالنے کی تیاریاں
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں زلزلہ، 6.7 شدت ریکارڈ
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔