سنجدی کوئلہ کان حادثہ، ریسکیو آپریشن کے بعد کوئلہ کان سیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
متاثرہ کانکنوں کی لاشیں نکالنے کے بعد مائنز ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کیجانب سے کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کے کوئلہ کان میں حادثے کے نتیجے میں مارے جانے والے 12 مزدوروں کی لاشیں نکالنے کے بعد کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پانچ روز قبل سنجدی کے مقام پر واقع کوئلہ کان میں حادثے کے باعث 12 کانکن کوئلہ کان کے اندر پھنس گئے تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا، جو پانچ روز تک جاری رہا۔ تاہم کسی بھی کانکن کو زندہ نہیں بچایا جا سکا۔ متاثرہ کانکنوں کی لاشیں نکالنے کے بعد مائنز ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کی جانب سے کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بلوچستان میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ؛ ایم-8 شاہراہ پر 3 افراد قتل
کوئٹہ:بلوچستان میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جس میں شاہراہ سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایم 8 شاہراہ کے قریب 3 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ نامعلوم افراد نے مقتولین کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارا، جن کی شناخت عبدالمجید، عطاالرحمن اور ممتاز کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق تینوں افراد کا تعلق خضدار ہی سے بتایا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے تینوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد ان کی لاشیں سڑک کنارے پھینک دی گئیں۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے ٹیچنگ اسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا۔
پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ واقعے کی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے، تاہم تاحال قتل کی وجوہات یا ملزمان کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔سکیورٹی فورسز نے ایم 8 کے اطراف میں گشت بڑھا دیا ہے۔