پنجاب کالعدم تنظیم نے نوجوانوں کی آن لائن بھرتی مہم شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور: کالعدم تنظیم فتن الخوارج کی جانب سے پنجاب میں نوجوانوں کی آن لائن بھرتی مہم کا انکشاف ہوا ہے۔
صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا، اور اس حوالے سے کالعدم تنظیم کی آن لائن بھرتیوں کی تفصیل وزیر اعلی کو بھجوا دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم نے گجرانوالہ، لاہور، ساہیوال، بہاولپور، جہلم اور سرگودھا سے بھرتیاں کی ہیں، جس کا مقصد صوبے میں مقامی سہولت کاری حاصل کرنا ہے۔
وزیراعلی پنجاب کو ارسال کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائبر پٹرولنگ اور انٹیلی جنس انفارمیشن پر آن لائن بھرتی مہم نیٹ ورک بریک کیا گیا ہے اور فتن الخوارج کی سہولت کاری کے لیے بھرتی ہونے والے 6 افراد گرفتار کرلیے گئے ہیں، جن کی عمریں 16 سے 23 سال تک ہیں۔سائبر پٹرولنگ کے دوران ریاست مخالف عناصر کی مانیٹرنگ کا عمل تیز کردیا گیا۔ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین تک رسائی کرنے والے الگورتھم کی نشاندہی کی جارہی ہے
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: آن لائن بھرتی
پڑھیں:
بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد بھارت کی آٹو انڈسٹری ایک سنگین بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔ اخبار اکانومک ٹائمز کے مطابق یہ اقدام بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو مصنوعات کی پیداوار کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے، جن میں چین دنیا کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔
چین کی پابندی کے باعث بھارت میں ای وی (الیکٹرک وہیکل) موٹرز کے لیے ضروری میگنٹس کی سپلائی معطل ہو گئی ہے، جس سے نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہوئی ہے بلکہ روایتی گاڑیوں کی پیداوار پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ بھارتی آٹو انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے اور کارخانوں کی بندش کے خدشات کے ساتھ روزگار پر بھی گہرے منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے جنوبی ایشیا میں بھارت کے اثرورسوخ میں کمی، چین نے بازی پلٹ دی، امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ
یہ صورتحال مودی سرکار کے میک ان انڈیا کے دعوے کو ایک بڑا جھٹکا دے رہی ہے اور صنعتی خودمختاری کے حوالے سے سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی آٹو انڈسٹری چین کی نایاب دھاتوں پر مکمل انحصار کرتی ہے اور اس کا کوئی فوری متبادل موجود نہیں، جو بھارت کے صنعتی خواب کو چکنا چور کر سکتا ہے۔
مودی حکومت پر سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت کا نعرہ صرف دعوے تک محدود ہے؟ کیا حکومت نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظر انداز کیا؟ اگر جلد متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو صنعت کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے
ماہرین اور صنعتکار حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے اور بھارت کی صنعتی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکلنے میں کامیاب ہو پائے گی یا یہ نعرے صرف ’میک ان انڈیا‘ کے دعوے تک ہی محدود رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بزنس بھارت چین