انگلش پریمئر فٹبال لیگ میں آج 4میچ کھیلے جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لندن(اسپورٹس ڈیسک)انگلش پریمیئر فٹ بال لیگ میں8 دن آرام کے بعد آج مزید 4 میچوں کا فیصلہ ہوگا۔ ای پی ایل میں شائقین فٹ بال کو انتہائی دلچسپ اور کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔پہلا میچ برینٹ فورڈ اور دفاعی چمپئن مانچسٹر سٹی کی ٹیموں کے درمیان جی ٹیک کمیونٹی اسٹیڈیم، برینٹ فورڈ کے مقام پر کھیلا جائے گا، دوسرا میں چیلسی اوربورن مائوتھ کی ٹیموں کے درمیان اسٹامفورڈ برج، لندن کے مقام پر کھیلا جائے گا،تیسرے میچ میں ویسٹ ہیم یونائیٹڈ اور فلہم کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی اور یہ میچ لندن اسٹیڈیم، لندن میں کھیلا جائے گا۔آج کا چوتھا اور آخری میچ ناٹنگھم فارسٹ اورلیورپول کی ٹیموں کے درمیان دی سٹی گرائونڈ ،ناٹنگھم میں کھیلا جائے گا ۔ انگلش پریمیئر فٹ بال لیگ کے 33 ویں سیزن کا آغاز ہوچکا ہے جو مجموعی طور پر ٹاپ فلائٹ انگلش فٹ بال کا 126واں ایڈیشن ہے۔ ای پی ایل میں شامل 20ٹیمیں ٹائٹل کے حصو ل کیلیے پنجہ آزمائی کر رہی ہیں جن میں دفاعی چمپئن مانچسٹر سٹی ،بورن ماتھ،آرسنل ،آسٹن ولا ،برینٹ فورڈ، برائٹن اینڈ ہووالبیون،چیلسی،کرسٹل پیلس،ایورٹن،فلہم، ایپسوچ ٹائون،لیسٹرسٹی ،لیورپول،مانچسٹر یونائیٹڈ ،نیو کیسل ،ناٹنگھم فارسٹ ،ساتھمپٹن،ٹوٹنہم ہاٹ پور،ویسٹ ہیم اوروولور ہیمپٹن شامل ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل فٹ بال
پڑھیں:
جیڈ اسپینس انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم فٹبالر بن گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسپورٹس ڈیسک)ٹوٹنہم ہاٹسپر کے دفاعی کھلاڑی جیڈ اسپینس نے بین الاقوامی فٹبال میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے انگلینڈ کی سینئر فٹبال ٹیم کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔منگل کے روز بلغراد میں ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ میں جیڈ اسپینس نے میزبان سربیا کے خلاف میدان سنبھالا۔انہوں نے 69 ویں منٹ میں چیلسی کے کھلاڑی ریس جیمز کی جگہ انگلش ٹیم کا حصہ بن کر یہ تاریخی موقع حاصل کیا۔میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 25 سالہ اسپینس کا کہنا تھا کہ مجھے واقعی حیرت ہوئی، کیونکہ مجھے علم نہیں تھا کہ میں پہلا مسلمان ہوں جو انگلینڈ کی سینئر ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں، یہ میرے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔اسپینس کی انگلینڈ ٹیم میں شمولیت برطانوی مسلمانوں کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ملک کی کل آبادی کا تقریباً 6 فیصد ہیں، تاہم پروفیشنل فٹبال میں ان کی نمائندگی انتہائی محدود ہے۔