اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر دلائل دیتے ہوئے خواجہ حارث نے کہاکہ ملٹری ٹرائل ہو سکتا تھا آئینی ترمیم کی وجہ کچھ اور تھی،وہ ملزمان سیکشن 2ون ڈی ون کے جرائم میں نہیں آتے تھے،ملزمان کو قانون کے دائرہ میں لانے کیلئے آئینی ترمیم کی گئی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری  ہیں۔

بھارتی کرکٹ ٹیم میں پھوٹ پڑ گئی، حیران کن انکشاف

خواجہ حارث نے کہاکہ 21ویں آئینی ترمیم جنگی صورتحال کیلئے کی گئی تھی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آئینی ترمیم اس لئے کی، ملٹری ٹرائل نہیں کر سکتے تھے،خواجہ حارث نے کہاکہ ملٹری ٹرائل ہو سکتا تھا آئینی ترمیم کی وجہ کچھ اور تھی،وہ ملزمان سیکشن 2ون ڈی ون کے جرائم میں نہیں آتے تھے،ملزمان کو قانون کے دائرہ میں لانے کیلئے آئینی ترمیم کی گئی،9مئی کے ملزمان 2ون ڈی ون کے دائرے میں آتے ہیں، 9مئی کے ملزمان کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، آج تک کے تمام عدالتی فیصلوں میں اس شق کی توثیق کی گئی،21ویں آئینی ترمیم والے بنچ نے بھی 2ون ڈی ون کو تسلیم کیا، آئین کے آرٹیکل 8کی ذیلی شق 3میں بنیادی حقوق کا جائزہ نہیں ہوسکتا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ملٹری کورٹس کی موجودگی کو تسلیم کرتے ہیں،ہم نے مخمل میں لگے پیوند کا جائزہ لینا ہے۔

سی ٹی ڈی کی کارروائیوں میں 7دہشتگرد گرفتار، لاہور کے اہم تعلیمی ادارے کے نقشے برآمد

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ا ئینی ترمیم کی خواجہ حارث نے نے کہاکہ 2ون ڈی ون کی گئی

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت جاری کردی ہے۔

ایس سی پی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز تاحیات سیکیورٹی کے حق دار ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی کا حق 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 میں دیا گیا ہے۔

وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔

بیان میں کیا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 کے تحت تاحیات سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اورسعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی ملک کیخلاف نہیں ،خواجہ آصف
  • جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل‘سابق وزیراعظم کے ملٹری و ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلےمیں داخل، سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری کا بیان قلمبند
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • قطرمیں اسرائیلی حملہ امریکہ کی مرضی سے ہوا،خواجہ آصف
  • سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
  • تاحیات سیکیورٹی ریٹائرڈ ججز کیلئے ہے انکی بیواؤں کے لیے نہیں، سپریم کورٹ
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ