پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2025ء) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیرصدارت انجمن ہلال احمر خیبر پختونخوا اور انجمن ہلال احمر ضم اضلاع کا گورنر ہائوس میں مشترکہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔گورنر ہائوس پشاور سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں انجمن ہلال احمر کی دونوںشاخوں کی مجموعی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔

انجمن ہلال احمر خیبرپختونخوا و ضم اضلاع کے حکام کی جانب سے گورنر کو ادارے کی کارکردگی پربریفنگ دی گئی ۔آئی سی آرسی، نارویجن ریڈکراس اورآئی ایف آر سی فنڈڈ منصوبوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو ضم ضلع کرم میں دونوں برانچز کی جانب سے امدادی کارروائیوں کی مفصل رپورٹ بھی پیش کی گئی۔رپورٹ میں لوئر و اپر کرم کے متاثرین میں امدادی و میڈیکل کیمپس ذریعے خوراک، ادویات و دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے اعدادوشمار بتائے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گورنر کو نارویجن منصوبوں کی معطلی سے متعلق بھی آگاہ کیاگیا۔کرم میں امدادی سرگرمیوں کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے 2 کروڑ روپے اور بلوچستان حکومت کیجانب سے ادویات کی فراہمی سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ انجمن ہلال احمر کی دونوں شاخوں کےطسالانہ بجٹ، فنڈریزنگ کے مراحل رواں ماہ مکمل کر لئے جائیں گے۔گذشتہ سال کے ڈونرز فنڈڈمنصوبے کامیابی سے مکمل کرلیے گئے ہیں۔

انجمن ہلال احمر کے تمام اضلاعی برانچز کا آڈٹ مکمل کرلیا گیا اور اس حوالے سے تھرڈ پارٹی سے گذشتہ 3 سالوں کا آڈٹ کرانیکی تجویز بھی پیش کی گئی۔اجلاس میں ایگزیکٹیو، ہیلتھ، ہیومن ریسورس اور آئی ٹی کمیٹیوں کے اراکین کی تفصیلات بھی بتائی گئیں ۔گورنرخیبرپختونخوا نے لوئر اور اپر کرم میں امدادی سرگرمیوں پر انجمن ہلال احمر کی دونوں شاخوں کو مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کندی نے کہا کہ مشکل وقت اورحالات کے باوجود متاثرین کرم کو بروقت امداد پہنچانا قابل ستائش ہے،ضلع کرم کے عوام کی امداد کیلئے انجمن ہلال احمر کو سپورٹ کرنے پر سندھ، بلوچستان حکومت، اوورسیز اور دیگر اداروں کے بھی شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ انجمن ہلال احمر ضلع کرم میں اشیائے ضروریہ و ادویات کی فراہمی کا عمل جاری رکھے، اس ضمن میں ہر ممکن تعاون فراہم کرتا رہوں گا۔

گورنر خیبر پختونخوا نے انجمن ہلال احمر کی دونوں شاخوں سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔پشاور میں باڑہ گیٹ، ڈبگری گارڈن سمیت دیگر ضلعوں میں پراپرٹیز سمیت آثاثوں کی مکمل تفصیلات آیندہ اجلاس میں پیش کی جائینگی ۔گورنر کی انجمن ہلال احمر کو عالمی امدادی اداروں سمیت ڈونرز کے ساتھ موثر رابطے برقرار رکھنے کی بھی ہدایت ،اجلاس میں چیئرمین انجمن ہلال احمر خیبرپختونخوا ملک حبیب اورکزئی، وائس چیئرمین فرزند وزیر، چیئرمین ضم اضلاع عمران وزیرایڈوکیٹ، منیجمنٹ کمیٹی کے اراکین و یگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اجلاس میں ضم اضلاع پیش کی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت کا ’علم پیکٹ پروگرام‘ کیا ہے؟

خیبر پختونخوا حکومت نے برطانوی حکومت کے ترقیاتی ادارے ایف سی ڈی او کے تعاون سے ’علم پیکٹ پروگرام‘ کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ اس اہم اقدام کا مقصد آؤٹ آف سکول بچوں کے اسکولوں میں داخلے کو یقینی بنانا اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔

’علم پیکٹ پروگرام‘ کے اجراء کی تقریب وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی، جہاں وزیر اعلیٰ سردار علی امین خان گنڈا پور نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی، برٹش کونسل کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن، محکمہ تعلیم کے افسران اور شراکت دار اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے خیبرپختونخوا میں 24 لاکھ بچوں کو اسکول لانے کے لیے کیا پلان ترتیب دیا جارہا ہے؟

پروگرام کے تحت صوبے کے 8 اضلاع — بٹگرام، مانسہرہ، صوابی، بونیر، شانگلہ، خیبر، مہمند اور ڈی آئی خان — میں 80 ہزار آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ پروگرام پر برٹش کونسل کے ذریعے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت کا مشن بچوں کو صرف تعلیم دینا نہیں بلکہ معیاری تعلیم دینا ہے۔ رواں سال کے دوران ہر بچے کے لیے میز و کرسی کی فراہمی اور اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ تعلیمی ایمرجنسی کے تحت رواں مالی سال میں کل بجٹ کا 21 فیصد ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اب تک 13 لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کو اسکولوں میں داخل کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 10 لاکھ بچوں کو رواں تعلیمی سال کے دوران اسکولوں میں لانے کا ہدف ہے۔

یہ بھی پڑھیے اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟

علم پیکٹ پروگرام کیا ہے؟

علم پیکٹ پروگرام کے تحت اساتذہ کی جدید تربیت، پیرنٹس ٹیچرز کمیٹیوں اور اسکول مینجمنٹ کمیٹیوں کی استعداد کار میں اضافہ، بچیوں، نادار بچوں، خصوصی بچوں اور اقلیتی بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ، بچیوں کی تعلیم کے لیے خصوصی آگہی مہم، مفت کتابیں، اسٹیشنری اور اسکول بیگز کی فراہمی جبکہ میرٹ پر 18 ہزار اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی۔

علم پیکٹ پروگرام خیبر پختونخوا میں تعلیمی بہتری کی جانب ایک مضبوط قدم ہے جو نہ صرف شرح خواندگی میں اضافے کا سبب بنے گا بلکہ معیار تعلیم کو بھی بلند کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور علم پیکٹ پروگرام

متعلقہ مضامین

  • جو جو نو مئی میں ملوث تھا اس کو سزا ملنی چاہیے؛ فیصل کریم کنڈی
  • خیبر پختونخوا سینیٹ الیکشن، پی ٹی آئی کی مشال یوسفزئی کامیاب
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا اجلاس، جشنِ آزادی بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ’علم پیکٹ پروگرام‘ کیا ہے؟
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ڈویلپمنٹ آف انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کمیٹی کا اجلاس
  • گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے کرم چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے نمائندہ وفدکی ملاقات
  • فیصل کریم کنڈی کو نتھیاگلی گورنر ہاؤس استعمال کرنے کی اجازت مل گئی
  • پشاورہائیکورٹ نے فیصل کریم کنڈی کو نتھیاگلی گورنر ہاؤس استعما ل کرنے کی اجازت دیدی
  • خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کی نئی تاریخ آگئی، اعلامیہ جاری
  • وادی تیراہ میں دہشتگردی ‘ مذکرات میں مراثرہ قبائل کو ریلیف دینے پرا تفاق