پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کو احتجاج کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سے ناخوش ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے وکلا کے ساتھ ملاقات میں علی امین گنڈا پور اور شیخ وقاص اکرم کا ذکر کیا.

بانی پی ٹی آئی نے کہا شیخ وقاص اکرم پارٹی کے انفارمیشن سیکرٹری ہیں .علی امین گنڈا پور کے نہیں. عمران خان نے کہا علی امین گنڈا پور کو کہنا ڈیرہ اسماعیل خان سے باہر نکل آئے۔ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وکیل کو شیخ وقاص اکرم اور علی امین گنڈاپور کو پیغام دینے کی ہدایت کردی۔اس کے علاوہ عمران خان نے 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کو احتجاج کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی۔ذرائع نے بتایا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اپنے اپنے علاقوں میں احتجاج کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی قیادت کو مولانا فضل الرحمان کے خلاف بیانات سے روک دیا اور شاہد خاقان عباسی سمیت تمام اپوزیشن رہنماوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کردی۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا افغانستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی پر ہمارا اور مولانا فضل الرحمان کا ایک مؤقف ہے. عمران خان نے کہا شیخ وقاص اکرم علی امین گنڈا پور کی نہیں پارٹی کی ترجمانی کرے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا ترجمان بیرسٹر سیف ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور کی ہدایت کردی شیخ وقاص اکرم پی ٹی آئی نے کہا

پڑھیں:

پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔

تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔

پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:

عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان

لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:

کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے

اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
  • شیخ وقاص اکرم نے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں پر طنز کے تیر چلا دیے
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
  • شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات