جناح اسپتال گائنی وارڈ کے باہر ملنے والی بے ہوش خاتون کے بیگ سے 27 لاکھ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:
جناح اسپتال کی گائنی وارڈ کے باہر سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی خاتون بیگ سے 27 لاکھ روپے نقد اور دیگر سامان برآمد ہوا، خاتون اسپتال کی ایمرجنسی میں زیرعلاج ہے۔
ترجمان جناح اسپتال کے مطابق جناح اسپتال کے گائنی وارڈ کے باہر سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی خاتون کے بیگ سے 27 لاکھ روپے نقدی اور دیگر سامان برآمد ہوا۔
اطلاع ملنے پر جناح اسپتال کی انتظامیہ اور سیکیورٹی کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور فوری طور پر خاتون کو طبی امداد کے لیے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا جبکہ ساؤتھ وومن پولیس کو بھی طلب کرلیا گیا۔
بے ہوش ہونے والی خاتون کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی جبکہ جناح اسپتال کی انتظامیہ خاتون کے بے ہوش ہونے اور اس کے قبضے سے ملنے والی بڑی رقم سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے۔
ترجمان جناح اسپتال جہانگیر درانی کا کہنا ہے کہ خاتون کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں تمام رقم اور ملنے والا دیگر سامان کی مالیت تقریباً 27 لاکھ روپے ہے جو کہ سب وومن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ اسپتال کی ایمرجنسی میں صرف خاتون زیر علاج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جناح اسپتال اسپتال کی ملنے والی
پڑھیں:
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔
محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔