اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت‘ اپوزیشن مذاکرات کا تیسرا دور آج ہو گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے خوش خبری ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مطالبات تحریری طور پر جمع کرائیں گے۔ سیاسی قیدی ڈیڑھ دو سالوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ بانی پی ٹی آئی بھی سیاسی قیدی ہیں۔ حکومت سنجیدگی کے ساتھ بیٹھے‘ مسائل حل ہوں گے۔ علاوہ ا زیں وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے کن کو سیاسی قیدی سمجھتے ہیں۔ کمشن کے ٹی او آرز اور اختیارات کیا ہوں گے۔ کمشن کتنی دیر میں رپورٹ پیش کرے گا۔ ان اہم معاملات پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ ان چیزوں میں وقت لگ سکتا ہے۔ امید ہے آج پی ٹی آئی قیدیوں کی فہرست دے گی۔ یہ کمشن سے متعلق شرائط بتائیں گے۔ مطالبات پر مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ

خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے مقصد سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تاہم اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث یہ سیاسی اجلاس ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گیا ہے مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے محض نمائشی اور غیر سنجیدہ کوشش قرار دیا ہے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسیں عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ سیاسی دکھاوا ہوتی ہیں ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل صرف پارلیمنٹ کے فلور پر نکالا جا سکتا ہے نہ کہ چند گھنٹوں کے نمائشی اجلاسوں میں انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے اگر واقعی صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں تو اس کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں نہ کہ علامتی اجلاسوں سے کام چلایا جائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی کانفرنس کو بے مقصد مشق قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف اس کانفرنس کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر بلاتی تو اس پر غور کیا جا سکتا تھا تاہم موجودہ حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہیں وہ دراصل صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں ان کا کہنا تھا کہ قیام امن صرف حکومت کی نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سب کو اعتماد میں لے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا یہ اس کی مرضی ہے لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے اور اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے

متعلقہ مضامین

  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • یوکرینی اور روسی وفود میں مذاکرات کا تیسرا دور آج
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 
  • 1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ
  • ’’ سیاسی بیانات‘‘
  • عدالت نے آئین و قانون کے تحت 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں سنائیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے، بیرسٹر گوہرکا اعلان
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر