Jasarat News:
2025-06-09@14:52:06 GMT

شاباش اکنا ریلیف امریکا

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

شاباش اکنا ریلیف امریکا

امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے سب سے بڑے شہر لاس اینجلس کو گزشتہ دس دن سے آگ کے شعلوں نے گھیرا ہوا ہے۔ اب تک یہ آگ تقریباً چالیس ہزار ایکڑ جگہ میں موجود آبادیوں اور کھیتوں کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنا چکی ہے۔ پچاس ہزار عمارتیں اپنے سازو سامان، فرنیچر اور کاروں سمیت جل کر کوئلہ ہو چکی ہیں۔ دو لاکھ سے زائد افراد گھروں سے نکل کر دور کھلے میدانوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں اور کم از کم پچیس انسان بھی جھلس کر موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔ آبادی کا سب سے مہنگا علاقہ ہالی ووڈ آگ سے شدید متاثر ہوا ہے۔ فلم انڈسٹری کے بعض چوٹی کے مالکان کے گھر بے نام و نشان ہوچکے ہیں۔ آگ ریاست کیلی فورنیا کے چار مختلف مگر اہم علاقوں میں لگی ہے۔ تیز خشک ہواؤں کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ آگ بجھانے والے ہیلی کاپٹر ابھی تک متاثرہ علاقوں کے ایک چوتھائی حصے کی آگ بھی نہیں بجھا پائے جبکہ آگ کی لپٹیں آگے ہی آگے بڑھ رہی ہیں۔ امریکا کے جنگلات میں ماضی میں بھی کئی بار آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں مگر یہ آگ شاید امریکا کی تاریخ کی سب سے خوفناک آگ ثابت ہوئی ہے۔ اللہ کرے اس آگ پر جلد قابو پایا جا سکے اور مزید انسانی جانوں اور املاک کا نقصان نہ ہو۔

اکنا (ICNA) امریکی مسلمانوں کی ایک نمایاں اور معتبر تنظیم ہے اور اس کی رفاہی تنظیم اکنا ریلیف ،جو امریکا میں آنے والی تمام قدرتی آفات میں آگے بڑھ کر آفت زدگان کی مدد کو پہنچتی رہتی ہے، اس کے سیکڑوں رضا کار بروقت آفت زدہ علاقے میں پہنچ چکے ہیں اور مصیبت زدگان کی پورے جذبے اور صلاحیت سے مدد کرنے میں مشغول ہیں۔ آفت زدہ مقامات پر اکنا نے بڑے پیمانے پر کھانے پینے کی اشیاء، کپڑے اور ادویات کی تقسیم کا سلسلہ شروع کر دیاہے۔ اکنا ریلیف قبل ازیں کورونا کی آفت اور طوفانوں کی زد میں آئے انسانوں کی مدد کو پہنچتی رہی ہے۔ امریکی معاشرہ (حکومت نہیں) ہمارا محسن معاشرہ ہے۔ لاکھوں مسلمان وہاں اپنے اپنے آبائی ملکوں سے کہیں بہتر آزادیوں اور مواقع سے فیض یاب ہو رہے ہیں۔ اس وقت پورے امریکا میں ہزاروں مساجد، سیکڑوں رفاہی ادارے اور درجنوں پروفیشنل تنظیمیں مثبت اور تعمیری کاموں میں مصروف عمل ہیں۔ امریکی مسلمان سیاسی عمل کا حصہ بھی بن رہے ہیں اور مقامی، ریاستی اور ملکی سطح پر اب ان کا وزن محسوس ہوتا جا رہاہے۔ ساتھ ہی ساتھ سوشل میڈیا پر کچھ جذباتی مگر کم فہم نوجوان غزہ پہ برسنے والے بموں کی آگ کو کیلی فورنیا پر برسنے والے شعلوں کی آگ کے مماثل قرار دے رہے ہیں اور اسے قدرت کا انتقام بتاتے ہوئے غزہ اور کیلی فورنیا کی تباہی کی یکسانیت کو اپنی پوسٹوں کا موضوع بنا رہے ہیں۔ شاید یہ نادان دوست اپنے سینوں میں لگی بے بسی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے خود کو طفل تسلیاں دے رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ غزہ کے خوفناک مظالم کے خلاف عوامی سطح پر شاید سب سے زیادہ ردعمل امریکی شہریوں اور خاص طور پر طلبہ کی طرف سے آیا تھا۔ اسرائیل کی سفاکی وظلم کے خلاف اس رد عمل میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں امریکی شہری بھی پیش پیش تھے۔ مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ کیلی فورنیا یونیورسٹی کے طلبہ نے حیرت انگیز طور پر اسرائیلی مظالم کے خلاف کئی ماہ تک نہ صرف شدید مزاحمت کی بلکہ پورے ملک کی مزاحمت کی قیادت کی۔ اِ س مزاحمت کا عشر ِ عشیر بھی کسی مسلم ملک میں نہیں دیکھا جاسکا۔ قدرت کب، کس سے، اور کیسے انتقام لیتی ہے یہ تو قدرت اور پھر القادر خود جانے۔ہمیں تو یہ سوچنا ہے کہ کیلی فورنیا میں لگی آگ کے حوالے سے ہمارا رد عمل کیا ہو؟ یہ ردِ عمل ٹھیک وہی ہونا چاہیے جس کا اظہار اکنا ریلیف کے نوجوانوں نے سرعت کے ساتھ موقع پر پہنچ کرمتاثرہ لوگوں کی مدد کی صورت میں کیا ہے۔

رسول پاکؐ کی ایک حدیث کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ: ’’میری مثال ایک ایسے شخص کی ہے جوکسی کی جلائی ہوئی آگ کے پاس موجود ہے۔ پروانے اس آگ کی طرف بھاگ بھاگ کر لپک رہے ہیں اور میں ایک ایک پروانے کو پکڑ پکڑ کر اس کی جان بچانے کی کوشش میں لگا ہوں‘‘۔ نبی پاکؐ نے کبھی کسی بستی کے رہنے والے عام انسانوں کی ہلاکت کی دعا نہیں کی۔ طائف کی وادی میں پڑے پتھر آج تک اس بات کی گواہی دے رہے ہیں۔ آبادیوں میں رہنے والے عام انسانوں سے ہمارا رویہ وہی ہونا چاہیے جو طائف میں گِھرے محسن انسانیت کا تھا۔ میں امریکی مسلمانوں کی رفاہی تنظیموں کے سربراہان سے بھی گزارش کروں گا کہ وہ ڈیڑھ انچ کی الگ مسجد بنانے کے بجائے، اکنا ریلیف کے ہم سفر بن کر اہل لاس انجلس کی مشترکہ مدد کو پہنچیں۔ اکنا ریلیف والو؛ ہم آپ کے شکر گزار ہیں، آپ نے ٹھیک سمت میں مسلمانوں کی رہنمائی کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیں اور رہے ہیں

پڑھیں:

امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی

---فائل فوٹو

 سربراہ متحدہ قوم موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔

ایم کیو ایم لوڈشیڈنگ پر بڑا فیصلہ کرنے جا رہی ہے: خالد مقبول صدیقی

وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج برائے خواتین کا دورہ کیا

کراچی میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں قوم کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے اہم ترین فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، اس وقت ایوان کو عوام کا نمائندہ ہونا چاہیے، خاندانوں کا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کا شکر ہے پڑوسی ملک کے خلاف ہمیں بڑی کامیابیاں ملیں، ایم کیو ایم کی پوری سیاست کا نقطہ آغاز اور اختتام جمہوریت ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گڑھی خدا بخش میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال قدرے بہتر ہے، کچے میں اب مغوی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • مریم نواز کی تاریخی صفائی پر ستھرا پنجاب کے ورکرز کو شاباش
  • امریکا، تارکین کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا