Jasarat News:
2025-07-26@01:14:29 GMT

چہ پدی چہ پدی کا شوربہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

چہ پدی چہ پدی کا شوربہ

لیجیے کچھ مزاحیہ خبریں پیش خدمت ہیں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا بیان کہ کراچی کے طلبہ اور طالبات کے ساتھ ہونے والی زیادتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہ بیان انہوں نے کراچی کے بورڈ آف انٹر میڈیٹ کے دھاندلی زدہ نتائج پر طلبہ و طالبات کے احتجاج ہے بعد دیاہے۔ ادھر سے سابق مئیر کراچی فاروق ستار نے بھی سیاسی انگڑائی لی اور بیان داغا ہے وہ کہتے ہیں کہ کراچی کے طلبہ و طالبات کے لیے اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کیے جارہے ہیں۔ کراچی میں میڑک اور انٹر کے نتائج کو جان بوجھ کر کم کیا جارہا ہے جب کہ اندرون سندھ کے نتائج کو کامیاب قرار دے کر حقائق کو چھپا یا جارہا ہے۔ ظاہر ہے کہ گورنر سندھ اور فاروق ستار کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے آگے بڑھنے سے پہلے یہ شعر ملاحظہ فرمائیے

ہے غارت چمن میں اسی کا ہاتھ
شاخوں پر انگلیوں کے نشاں دیکھتا ہوں میں

تمام مسائل کے بعد بھی ایسا کیا ہوگیا کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے رہنے والے بچّے اتنے گئے گزرے ہوگئے کہ اسّی فی صد بچّے انٹر کے امتحانات میں ناکام ہوگئے اور اندرون سندھ کے بچّوں میں سے اسّی فی صد کامیاب ہوگئے بچّے چاہیے دہی سندھ کے ہوں یا شہری سندھ کے، سارے اپنے ہی ہیں یہ بات سندھ حکومت بالخصوص پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہضم نہیں کر پاتی یہ بات ہوائی نہیں ہے بلکہ اس پارٹی کے پہلے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا طرز حکمرانی اور پھر اس جماعت کا تسلسل سے ایسے ہی رویّے کا اظہارکررہی ہے اور اس لکیر کو گہرا کرتی چلی جارہی ہے اس جماعت نے دہی سندھ کے بچّوں کو اپنے غلاموں کے بچّے سمجھا ہے اور اب ان کا ارادہ ہے کہ شہری سندھ کے بچّوں کو بھی اپنا غلام بنائیں۔ اور اب یقین ہو چلا ہے کہ یہ تفریق ان کی پالیسی کا غیر اعلانیہ حصّہ بن چکی ہے کوئی اس کا انکار کرتا ہے تو وہ سورج کی طرف سے آنکھیں بند کرکے روشنی کا انکار کرتا ہے۔ کراچی شہر کے بہت سارے اس جماعت کے ورکر بھی اس بات کو سمجھتے ہیں مگر مفادات کی وجہ سے اس بات پر مصر ہیں کہ یہ جماعت کراچی کے ساتھ کچھ بہتر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

کراچی کی ترقی کے زوال کے تمام اسباب کا تذکر ہ تو اس مختصر سے کالم میں کرنا ممکن نہیں مگر تعلیمی تنزلی کا تذکر تو ہوہی جائے گا۔ کراچی قیام پاکستان سے اسّی کی دھائی کے آغاز تک اپنی علمی شناخت کی وجہ سے ملک بھر میں جانا جاتا تھا کراچی کے دفاتر میں زیادہ تر افراد کراچی کے ہی تھے جو خدمات انجام دیتے تھے ان میں ڈاکٹر انجینئر اور دیگر اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد ہوا کرتے تھے یہ تمام لوگ کراچی کے انہی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہوتے تھے۔ بھٹو صاحب نے کوٹا سسٹم سندھ میں متعارف کرایا اس کا جواز انہوں نے یہ پیش کیا کہ اندروں سندھ میں تعلیم کی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے اندرون سندھ کے لوگ روز گار اور تعلیم میں پیچھے رہ جائیں گے ان کو تمام شعبوں میں برابری کی سطح پر لانے کے لیے یہ قدم اٹھا یا گیا ہے یہ پالیسی دس سال کے لیے لائی گئی تھی مگر اب لگ بھگ باون سال ہونے والے ہیں کوٹا سسٹم ختم ہوکر نہیں دے رہا ہے۔ ایم کیوایم کے قیام کے مقاصد میں یہ ایک مقصد تھا کہ کوٹا سسٹم ختم کریں گے مگر آج تک کوٹا سسٹم جاری ہے، اسی طرح تعلیمی اداروں میں نقل مافیا کو پال پوس کر توانا کرنے کی خدمت بھی ایم کیوایم نے انجام دی آج نقل ہر تعلیمی ادارے کی روح میں داخل ہوچکی ہے۔ اس طرح تعلیم کے معیار کا جنازہ اٹھانے کی خدمت موصوف گورنر اور سابق مئیر فاروق ستار کی پارٹی نے کی۔ سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا جو بھی منشور ہے وہ لکھی ہوئی صورت میں جو ہے وہ تو سب جانتے ہیں مگر تعلیم انسان کو شعور دیتی ہے۔ سندھ اسی وقت جاگے گا جب تعلیم کے مراکز صحیح معنوں میں آباد ہوں گے۔ اندرون سندھ میں بالخصو ص دہی آبادیوں کے ساتھ یہ کھیل کئی دہائیوں پر مشتمل ہے یہ کھیل پہلے جبراً جاگیر دار اور وڈیر ے کھیلا کرتے تھے اور کسی اسکول کو اپنے علاقوں میں قائم ہونے نہیں دیتے تھے اگر اسکول بن بھی جاتے تو یہ ہر وہ کام کرتے جس کے نتیجے میں تعلیم کے زیور سے وہاں کے رہنے والے آراستہ نہ ہوسکیں اساتذہ کو ڈرا دھمکا کر بھگادیتے تھے۔ اس کا مشاہدہ آپ نے بارہا کیا بھی ہوگا کتنے ہی اسکول کی عمارتیں بھینسوں کے باڑے اور چرسیوں جرائم پیشہ افراد کے اڈّوں میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ آزادی کے بعد یہی وڈیرے اور جاگیر دار سیاسی جماعتوں میں شامل ہوگئے اور قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پہنچ گئے خصوصاً صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا مشاہد ہ کریں تو یہ مکمل طور پر جاگیرداروں، وڈیروں پر مشتمل ہے۔ جس طرح انہوں نے دہی آبادیوں کو برسوں سے اپنا غلام بناکر رکھا ہے اسی طرح اب شہر ی آبادیوں کو کنٹرول کرنا ان کا ایجنڈا ہے کام میں معاونت کے لیے ایم کیو ایم سے بہتر جماعت نہیں مل سکتی ایم کیو ایم چہ پدی نہ پدی کا شوربہ خیرات میں فارم سینتالیس کے ذریعے وزارت تک پہنچائے جانے والے کیا کراچی کے طلبہ وطالبات کے خلاف زیادتیوں کو روکیں گے۔ کراچی کے لوگوں نے آپ کو مسترد کردیا ہے تعجب ہے گورنر کامران خان ٹیسوری اور فاروق ستار کو اپنی اوقات معلوم ہوچکی ہے اور پھر ایسی بے تکی ہانک رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فاروق ستار تعلیم کے کراچی کے سندھ کے کے لیے

پڑھیں:

بہاولپور بورڈ؛ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ کی میٹرک میں شاندار کامیابی

بہاولپور بورڈ کے میٹرک امتحانات میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے شان دار رزلٹ حاصل کرتے ہوئے اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

صادق آباد سٹی کی رہائشی اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ بھارتی کنا رام نے اس قول کو سچ کر دکھایا ہے کہ ارادے مضبوط ہوں تو راستے خودبخود بنتے چلے جاتے ہیں ۔ بہاولپور تعلیمی بورڈ کے میٹرک امتحانات میں بھارتی نے 1100 نمبر حاصل کر کے دوسری پوزیشن اپنے نام کی اور اپنے والدین سمیت پوری برادری اور علاقے کا نام روشن کر دیا۔

بھارتی کے والد پیشے کے لحاظ سے جوتے پالش کرتے ہیں، مگر ان کا خواب بڑا تھا ۔ وہ اپنی بیٹی کو پڑھا لکھا کر ایک مقام پر دیکھنا چاہتے تھے۔ دن رات کی محنت، مشقت اور قربانیوں سے انہوں نے یہ خواب پورا کیا۔ اپنی محدود آمدن کے باوجود انہوں نے بھارتی کو تعلیم سے دور نہ ہونے دیا اور آج ان کی بیٹی کی کامیابی ان کے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔

بھارتی کا کہنا ہے کہ اُسے بچپن سے ہی پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور اس نے تعلیم کو اپنی منزل بنا لیا۔ اُس کی محنت، لگن اور استقامت نے وہ کر دکھایا جو شاید بہت سے وسائل رکھنے والے بھی نہ کر پائیں۔

بھارتی نے کہا میری کامیابی والدین کی دعاؤں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ میرا خواب ہے کہ آگے چل کر ملک و قوم کا نام روشن کروں۔

طالبہ کی کامیابی کے موقع پر اس کے بھائیوں نے بھنگڑے ڈال کر اپنی بہن کو خراج تحسین پیش کیا جب کہ پورے محلے اور برادری میں جشن کا سماں ہے۔

بھارتی کی شاندار کامیابی پر صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کنا رام نے اپنی کمیونٹی اور صوبے کا نام روشن کیا ہے۔ پنجاب حکومت وزیراعلیٰ مریم نواز کے ویژن کے مطابق اقلیتی برادری کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کر رہی ہے اور بھارتی کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر موقع دیا جائے تو ہمارے نوجوان کسی سے کم نہیں۔

یہ کامیابی صرف ایک طالبہ کی نہیں، بلکہ امید کا وہ چراغ ہے جو سیکڑوں وسائل سے محروم بچوں کے دلوں کو بھی جلا بخشتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی تمام شاہراہوں پر پارکنگ فیس لینے پر پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری
  • گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
  • کراچی: شہریوں کی غیر قانونی پارکنگ فیس سے جان چھوٹ گئی، نوٹیفکیشن جاری
  • کراچی میں کتنے مقامات پر اب پارکنگ فیس نہیں لی جائے گی، نوٹیفکیشن جاری
  • اغوا برائے تاوان
  • آصفہ بھٹو کا سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونٹالوجی کے اسپتالوں کا دورہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • بہاولپور بورڈ؛ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ کی میٹرک میں شاندار کامیابی
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن