چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جب تک ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم فراہم نہیں کی جائے گی، غربت ختم نہیں ہوگی، امن قائم نہیں ہوسکتا۔

چیئرمین سینیٹ  اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ضم شدہ اضلاع کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا تو ہم نے کہا کہ اس کے خلاف جدوجہد جہاد ہے۔ اس وقت 35 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔ پاکستان میں مقیم مہاجرین کی تعداد بھی 35 لاکھ ہے۔ دنیا افغان مہاجرین کو بھول چکی ہے حالانکہ وہ انہیں اپنے ممالک میں بسانے کے وعدے کرتے تھے۔ہماری قربانیاں بھی ان کو یاد نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ملکوں کو اس وقت امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں امن خراب کیا جارہا ہے۔ غزہ، فلسطین اور افغانستان کے حالات دیکھ لیں۔اس وقت دنیا میں کئی جگہوں پر جنگ چل رہی ہے۔ پاکستان دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا۔ پاکستان نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے۔

سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں کئی برسوں سے امن کے لیے کام کر رہا ہوں۔ میں پوری دنیا میں منعقد ہونے والی عالمی کانفرنسز میں جاتا ہوں۔ حال ہی میں وینس میں امن کانفرنس میں شریک ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میرے دور وزارت عظمیٰ میں سوات میں آپریشن کیا، یہ آپریشن تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت اور مشران کے تعاون کے ساتھ کیا گیا۔ اس دوران 25 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، ہم نے انہیں 90 روز کے اندر دوبارہ ان کے گھروں میں بسایا۔ دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جنگ کا نہ ہونا امن نہیں ہے بلکہ انصاف کا ہونا امن ہے۔ اگر انصاف نہیں ہوگا تو امن نہیں آئے گا۔ حکومت وقت کا فرض ہے کہ وہ ملک میں امن قائم کرے۔اس وقت سب سے زیادہ مسائل افغانستان اور بھارت کی سرحد پر ہیں۔ جہاں دہشتگردی ہوتی ہے تو اس کی بنیاد دیکھنی چاہیے۔اس کی بنیاد غربت، افلاس، ناخواندگی اور پسماندگی ہے۔اس لیے جب تک آپ لوگوں کو روزگار فراہم نہیں ہوگا، تعلیم نہ دی، آپ کی غربت ختم نہ کی جائے، اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے قبائلی عمائدین سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے مطالبات صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف کو پہنچائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ

پڑھیں:

پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ

ایک نایاب اور پراسرار سیارچے 3I/ATLAS  کے بارے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ یہ شے ممکنہ طور پر خلائی مخلوق کی ٹیکنالوجی ہو سکتا ہے۔ یہ سیارہ ہمارا نظام شمسی چھوڑ کر آیا ہوا تیسرا معروف انٹر اسٹیلر (بین النجم) جسم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اڑن طشتری والی مخلوق کا تعلق کس سیارے سے ہے، انوکھا نقطہ نظر

تھیوریٹیکل فزکس کے پروفیسر ایوی لوب نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ایک غیر زمینی تہذیب نے اس جسم کو بھیجا ہو سکتا ہے۔ اس سیارچے کی مدار کی شکل ہائپر بولا کی ہے یعنی یہ سورج کے گرد بند مدار میں نہیں گھوم رہا بلکہ ہمارے نظام شمسی سے گزرتے ہوئے بین النجم خلا کی طرف رواں دواں ہے جس کی وضاحت ناسا نے بھی کی ہے۔

پروفیسر لوب نے کہا کہ یہ سیارچہ مدار زمین کے مدار سے محض 5 ڈگری کے فاصلے پر ہے۔

یہ انٹر اسٹیلر جسم یکم جولائی 2025 کو چلی میں واقع اٹلس دوربین کے ذریعے دریافت کیا گیا تھا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس کا قطر تقریباً 10 سے 20 کلومیٹر کے درمیان ہے جو اسے اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا انٹر اسٹیلر جسم بناتا ہے۔

پروفیسر لوب کے مطابق، اس سیارچے کی چمک سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا قطر تقریباً 20 کلومیٹر ہے جو ایک عام انٹر اسٹیلر سیارچے کے لیے بہت بڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حجم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ شاید کوئی خلائی تکنیکی آلہ ہو جس کو اندرونی نظام شمسی کی تحقیق یا کسی اور مقصد کے لیے بھیجا گیا۔

مزید پڑھیے: گوگل اے آئی نے زمین پر خلائی مخلوق کے پوشیدہ ٹھکانوں کی نشاندہی کردی

انہوں نے مزید کہا کہ اس جسم میں روایتی دمدار ستاروں (کومیٹ) کی خاصیات موجود نہیں۔ اس سیارچے کے اسپیکٹروسکوپک مشاہدات میں کومیٹی گیس کی کوئی علامات نہیں ملیں۔

تاہم دیگر سائنسدان پروفیسر لوب کے ان دعووں سے متفق نہیں۔ یورپی خلائی ایجنسی کے سیاروی دفاع کے سربراہ رچرڈ موسل نے بتایا کہ فی الحال دستیاب مشاہدات میں 3I/ATLAS  کی غیر فطری اریجن کی کوئی علامات نہیں ہیں۔

یہ سیارچہ 29 اکتوبر 2025 کو سورج کے سب سے قریب ترین نقطے (پیری ہیلیون) پر پہنچے گا جہاں یہ مریخ کے مدار کے اندر سے گزرتا ہوا نظام شمسی سے باہر کی طرف روانہ ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک نے خلائی مخلوق کے وجود کے حوالے سے اپنی رائے بتادی

ماہرین فلکیات اس پراسرار جسم کا گہرائی سے مطالعہ کر رہے ہیں اور زمین و خلا میں نصب دوربینوں جیسے حبّل اسپیس ٹیلی اسکوپ اور جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اس کی ساخت، مرکب اور ماخذ کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

3I/ATLAS ایلین اوبجیکٹ پراسرار سیارچہ خلائی آلہ خلائی مخلوق خلائی مخلوق کی ٹینکالوجی

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،نالوں پر قائم تجاوزات کے فوری خاتمے کی ہدایت
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ کی ملاقات
  • گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق، دنیا کو بتائیں والد کو کرپشن پر سزا ہوئی: عطا تارڑ
  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
  • چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے، مرزا آفریدی
  • خیبرپختونخوا سے 3نومنتخب اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے: بیرسٹر گوہر
  • پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ