رجب بٹ نے نئی کار خرید لی، قیمت آپ کے ہوش اڑا دے گی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر دولت کی نمود و نمائش کے بعد مہنگی ترین کار خریدنے کے بعد ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔
یوٹیوبر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نئی کار کی خریداری کی ویڈیو شیئر کی ہے، لیکن اس کار کی خاص بات اس کی قیمت ہے جس نے مداحوں کو حیران کردیا ہے۔
رجب بٹ کی جانب سے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں انھوں ایک گاڑی کے شورم میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، جہاں وہ کار کی خریداری کی دستاویزات پر دستخط کرکے اس کی رونمائی کرتے ہیں۔
رجب بٹ نے سوشل میڈیا پر اپنی نئی گاڑی کے ساتھ ویڈیوز اور وی لاگ بھی شیئر کیا ہے۔ اس کار کی قیمت کے علاوہ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کار پاکستان میں ابھی تک صرف رجب بٹ کو دی گئی ہے۔
وی لاگ میں کار کمپنی کا عملہ یہ باتیں کرتے سنا گیا کہ اس گاڑی کو پاکستان میں سب سے پہلے رجب بٹ کو ڈیلیور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اور یہ گاڑی سب سے پہلے انھیں ہی دی جارہی ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس قیمتی اور مہنگی ترین گاڑی کی قیمت نے بھی سب کو حیران کردیا ہے۔
رجب بٹ کی اس نئی گاڑی کی قیمت سے متعلق سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس کی قیمت 10.                
      
				
شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں مداحوں نے رجب بٹ کو نئی کار خریدنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل شیئر کی کی قیمت کار کی
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔