تنخواہوں میں اضافہ، حکومتی اوراپوزیشن ارکان یک زبان ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی کے اراکین نے سپیکر سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کیلئے حکومت اوراپوزیشن یک زبان ہوگئے، اراکین پارلیمنٹ نے سپیکر ایاز صادق سے ملاقات کے دوران تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ سپیکرزکانفرنس کی سفارشات پرعمل کیا جائے۔
سپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں اراکین قومی اسمبلی نے شکوہ کیا کہ صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی تنخواہیں اور مراعات ہم سے زیادہ ہیں لہٰذا ہماری تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔
وزارت داخلہ کا نئی نادرا موبائل ایپ لانچ کرنے اور 3 نئے ریجنل دفاتر کے قیام کا فیصلہ
حکومتی رضامندی پرقومی اسمبلی میں تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش ہوگا، اس وقت ایم این اے کی تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے ایک لاکھ 85 ہزارروپے ماہانہ ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
چیئرمین سینیٹ، اسپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ، سینئر سیاستدان کا شدید ردعمل
اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر سینئر سیاست دان اور حکمران جماعت کے رکن زاہد خان نے شدید ردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو یہ اضافہ خود ہی واپس کردینا ہے۔
سینئر سیاست دان زاہد خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
زاہد خان نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین معاشی بحران سمیت کئی چیلنجز کا شکار ہے، ایسے وقت میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی تنخواہوں میں اضافہ ناقابلِ فہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے قرض لینے میں مصروف ہے اور دوسری جانب مراعات اور آسائشوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے، جو عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
زاہد خان نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی اراکین پارلیمنٹ اور عدلیہ کے جج صاحبان کی تنخواہوں میں اضافہ کر چکی ہے، اب اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو بھی نوازا جا رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اراکین عوام کے نمائندے ہوتے ہیں، اگر وہ عوام کے مفاد کے بجائے اپنے مالی فائدے کو ترجیح دیں گے تو اس سے غلط پیغام جائے گا کہ حکمران طبقہ صرف اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہے۔
زاہد خان نے اپیل کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو خود ہی اضافی تنخواہ لینے سے انکار کر دینا چاہیے تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو۔