شاہد خاقان عباسی کی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست زیرسماعت دیگر درخواستوں سے منسلک کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست زیرسماعت دیگر درخواستوں سے منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں شاہد خاقان عباسی کی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ ایسی ہی درخواست پہلے سے زیرسماعت ہے،عدالت نے کہاکہ کیوں نہ آپ کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کیا جائے،وکیل معیزجعفری ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم حکم امتناع چاہتے ہیں،چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے کہاکہ ہم قانون معطل نہیں کرسکتے،عدالت نے کہاکہ قانون کو معطل کرکے کیسے حکم امتناع جاری کیا جا سکتا ہے؟عدالت نے درخواست زیرسماعت دیگر درخواستوں سے منسلک کرنے کی ہدایت کردی اور سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے نہایت مہنگی گاڑی خرید لی ، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔