شادی سے پہلے حمزہ نے نیمل کو میرے فون سے پیغامات بھیجے، عاطف اسلم کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان کے معروف گلوکار عاطف اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ شادی سے پہلے حمزہ علی عباسی نیمل کو ان کے موبائل سے پیغامات بھیجا کرتے تھے۔
عاطف اسلم، حمزہ علی عباسی اور نیمل خاور کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں تینوں فنکار مزاحیہ انداز میں گفتگو کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں عاطف اسلم نے کہا کہ حمزہ علی عباسی میرے حاجی بھائی ہیں اور ہم نے ایک ساتھ حج کیا تھا۔ انہیں یاد ہے کہ حج کے دوران حمزہ کے پاس موبائل نہیں تھا، تو حمزہ نے نیمل سے کہا کہ عاطف کے فون پر میسج بھیجو، اور پھر حمزہ نے ان کا موبائل لے کر نیمل سے باتیں کرنا شروع کر دیں۔
عاطف اسلم نے مزید بتایا کہ حج کے دوران ہی ان دونوں نے فیصلہ کیا کہ ان کی شادی کب اور کہاں ہوگی اور حمزہ نے شادی کے معاملات پر نیمل سے باتیں ان ہی کے موبائل پر کیں۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
عاطف اسلم کے مطابق نیمل نے حمزہ سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے بال نہ کٹوائیں کیونکہ اس وقت حمزہ کے بال بڑے تھے۔
اس دوران حمزہ علی عباسی نے ہنستے ہوئے گلوکار کی باتوں کا جواب دیا اور کہا کہ عاطف اسلم میرے حاجی بھائی ہیں اور وہ حج کے دوران میرے ساتھ تھے۔ عاطف نے ہی مجھے صابن دیا تھا، اور میرے پاس ٹوتھ برش اور چپل بھی نہیں تھے، عاطف ہی نے یہ سب چیزیں مجھے فراہم کیں اور حج پر میری بہت مدد کی۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
سوشل میڈیا پر تینوں معروف فنکاروں کا یہ ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے جس پر ان کے مداحوں کی جانب سے دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حمزہ علی عباسی
پڑھیں:
پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء) مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ، حالات اتنے خراب ہیں کہ یہ دنیا کے دس بدترین معیشت کے ملکوں میں آچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے زراعت ایمرجنسی کا اعلان محض ایک نمائشی قدم ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چار برسوں سے پاکستان کی زرعی معیشت کو مسلسل تباہی کا سامنا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم کے دور میں دوسرا سیلاب آگیا انکے پاس زرعی اور ماحولیاتی نمائشی ایمرجنسی کے علاؤہ کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ زراعت ایمرجنسی لگانے سے کیا ہوگا جب پچھلے چار سال سے کسان کو ختم کیا جا رہا ہو، زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ سکیمیں بن رہی ہوں اور ملک خوراک کی کمی کے بحران میں داخل ہو چکا ہے۔(جاری ہے)
ملک میں گندم اور آٹے کا بحران ہے اور ملک میں تاریخ کی سب سے مہنگی کھاد ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اب غذائی عدم تحفظ کے شکار ملک کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں پیداوار مسلسل گر رہی ہے اور حکومتوں کی توجہ صرف نمائشی اعلانات پر مرکوز ہے۔ خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کیلئے شرم کا مقام ہے کہ صرف چار فیصد رقبے پر پاکستان میں جنگلات ہیں جبکہ پاکستان کے کل جنگلات کا 45 فیصد خیبرپختونخوا میں ہے۔ وزیراعظم بتائیں یہ انکی چوتھی حکومت ہے اورملک میں اور پنجاب میں کتنے درخت لگائے ہیں۔ مزمل اسلم نے سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال میں ملک کی شرح نمو ممکنہ طور پر صفر فیصد تک گر سکتی ہے جو معیشت کی مکمل ناکامی کا اعلان ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان کو اسلئے ہٹا دیا کہ معیشت ٹھیک کرسکے حال یہ ہے کہ ان کے دور حکومت میں پہلے سال شرح نمو منفی 0.5 فیصد رہی دوسرے سال شرح نمو 2.4 فیصد رہی جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ جعلی طریقے سے حاصل کی گئی ہے۔تیسرے سال شرح نمو 2.7 فیصد قرار دیا گیا جس پر میں نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایسا نہیں ہے جس پر وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ ڈیٹا غلط ہے چوتھے سال کیلئے یہ کہہ رہے ہیں کہ 4.2 فیصد ہدف ہے لیکن حالات اتنے خراب ہیں کہ یہ دنیا کے دس بدترین معیشت کے ملکوں میں آچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو صرف تین سال دیے گئے لیکن موجودہ حکومت ساڑھے تین سال سے برسراقتدار ہے اور اب تک کوئی احتساب نہیں ہوا، ہماری حکومت پر ہر دن تنقید ہوتی تھی مگر نواز شریف، شہباز شریف، زرداری یا بلاول سے کوئی سوال نہیں کرتا۔مزمل اسلم نے بلاول بھٹو اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں 2010 کے سیلاب کے دوران زرداری نے ایڈ نہیں، ٹریڈ کا نعرہ لگایا تھا مگر آج بھی یہی حکمران عالمی امداد کے سہارے حکومت چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اس وقت بطور وزیر خارجہ بلاول نے جس عالمی امداد کے دعوے کیے تھے، وہ کہاں گئی مزمل اسلم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں صوبوں کے درمیان غیر منصفانہ تقسیم پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ پنجاب کے 46 لاکھ افراد کو بی آئی ایس پی فنڈز دیے جا رہے ہیں، سندھ میں 26 لاکھ افراد کو 100 ارب روپے دیے گئے جبکہ خیبرپختونخوا کو صرف 72 ارب اور بلوچستان کو محض 5 ارب روپے دیے گئے۔