ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 19 برس بعد ہوم سیریز منعقد ہورہی ہے، 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز کل سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ہورہا ہے، پہلے ٹیسٹ میچ کا آغاز صبح ساڑھے 9 بجے ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، قومی ٹیم میں 3 اسپنر نعمان علی، ساجد خان، ابرار احمد اور ایک فاسٹ بالر خرم شہزاد کو شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز ٹرافی کی رونمائی، دونوں کپتان جیت کے لیے پرجوش
پاکستان ٹیم کپتان شان مسعود، محمد رضوان، بابراعظم، کامران غلام، سعود شکیل، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، ابرار احمد اور فاسٹ بالر خرم شہزاد ٹیم پر مشتمل ہے۔
Pakistan's playing XI for the first Test ????????
Mohammad Huraira to make his debut tomorrow ????#PAKvWI | #RedBallRumble pic.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 16, 2025
امام الحق اور ڈیبیو کرنے والے بلے باز محمد ہریراہ قومی ٹیم کی جانب سے اوپننگ کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کی سرزمین پر 21 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں، ان میں سے صرف چار میں فتح حاصل ہوئی اور 9 میں ہار کو گلے لگایا جبکہ 8 میچز ڈرا رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ میچ میں حاضری کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، کتنے شائقین تھے؟
پاکستان کی سر زمین پر ویسٹ انڈیز کا ریکارڈ خراب ہے، دنوں ٹیموں کے درمیان سات ٹیسٹ سیریز ہوئیں جس میں صرف ایک بار 1980 میں کامیابی ملی۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے، ملتان میں گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی سی سی پاکستان پی سی بی ٹیسٹ سیریز کرکٹ ملتان ویسٹ انڈیزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پی سی بی ٹیسٹ سیریز کرکٹ ملتان ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز کے ٹیسٹ سیریز ٹیسٹ میچ
پڑھیں:
تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم—آئی بی اے سکھر کے تحت ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ٹیسٹ میں تاخیر نہ کی جاتی اور انٹرمیڈیٹ/ اے لیول کے امتحانات کے بعد ہی ٹیسٹ لے لیا جاتا۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقی میرٹ برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا سلسلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر جاری رہنا چاہیے کیونکہ اوپن میرٹ میں سفارش کے امکانات ہوتے ہیں، پوزیشن ہولڈر طلبہ کی اکثریت نے ایم ڈی کیٹ میں نمایاں نمبرز کوچنگ کے بغیر حاصل کیے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 میں سے 175 نمبر حاصل کرنے والے محمود خان ولد عدالت خان کا آبائی تعلق ضلع سوات سے ہے اور وہ ضلع غربی میں رہائش پزیر ہیں۔
انہوں نے پہلے ڈی جے سائنس کالج میں داخلہ لیا اور پھر پرائیویٹ امیدوار کے طور 87.4 فیصد کے ساتھ انٹر کیا۔
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔
محمود خان کا کہنا ہے کہ میں نے ٹیسٹ کی آن لائن تیاری کی اور کسی کوچنگ سینٹر نہیں گیا، سارا دن پڑھتا تھا، میرے ایک بھائی ڈاکٹر بن چکے ہیں جب کہ دوسرے بھائی کے ایم ڈی سی میں زیرِ تعلیم ہیں۔
انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کورنگی کراچی کے فضیل اشرف خان ولد نوید اشرف خان 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے، ان کا کہنا ہے کہ میں نے بینک ہاؤس گلشن کیمپس سے اے لیول کیا اور ریاضیات سمیت چاروں پرچوں میں اے اسٹار لیا جب کہ او لیول میں بھی میرے 8 اے اسٹار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرا این ای ڈی کے شعبۂ مکینکل میں داخلہ ہوا تھا اور میں وہاں جا بھی رہا تھا تاہم اب میں ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کروں گا۔
174 نمبر لانے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری نے کہا کہ میں اپنی کامیابی کا کریڈیٹ آغا خان بورڈ کو دیتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے آغا خان بورڈ سے میٹرک کیا جہاں سے میری بنیاد مضبوط ہوئی، پھر میں نے لاڑکانہ بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کیا، میں روزانہ 10 گھنٹے پڑھتا تھا، والد مختیار کار ہیں۔
انہوں نے بھی ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہنے والے کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق نے بتایا کہ سٹی اسکول پی اے ایف چیپٹر سے اے لیول کیا اور تینوں مظامین میں میں اسٹار لیا، جب کہ ریاضی میں اے لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ والد سرکاری افسر ہیں تاہم مجھے شروع سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا، ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا پروگرام ہے۔
173 نمبر لانے والی کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین نے بتایا کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ کے تحت آرمی پبلک اسکول سے انٹرمیڈیٹ کیا، والدہ آرمی میڈیکل آفیسر ہیں جب کہ خالہ بھی ڈاکٹر ہیں اور والد سافٹ ویئر انجینئر ہیں لیکن مجھے والدہ کی وجہ سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنا ہے جب کہ نیورلوجی میں اسپیشلائزیشن کرنی ہے۔