پی ٹی آئی کا چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں،وزیراعظم نے کمیٹی بنادی ،رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے حکومتی کمیٹی کو پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج حکومت اور اپوزیشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی، تحریک انصاف کی جانب سے پیش چارٹر آف ڈیمانڈ کا جواب دینے کے لیے وزیراعظم نے تمام اتحادیوں پر مشتمل ایک
کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی ایک موثر جواب تیار کرے گی، ہم جو جواب پیش کریں گے وہ حتمی جواب ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ان کے پہلے 2 بنیادی مطالبات تھے جو اس میں شامل نہیں، ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے اس مطالبے سے وہ دستبردار ہوگئے ہیں، دوسرا مطالبہ تھا کہ تمام مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، انہوں نے کسی ورکر کا نام یا ایف آئی آر کا نمبر نہیں دیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 9 مئی کی گرفتاری کے معاملے پر عدالت عظمیٰ پہلے ہی کارروائی کر چکی، گڈ ٹو سی یو والا مشہور معاملہ اسی کیس میں ہوا تھا، چیف جسٹس نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا، یہ ایک ختم شد معاملہ ہے اس پر اب کیا ہو گا، یہ تمام کیسز انسداد دہشت گردی میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ ایریا میں جو گھروں کو آگ لگائی گئی ان کے ملٹری کورٹ میں فیصلے ہو چکے ہیں، کمیشن کا تو یہ مینڈینٹ ہی نہیں ہوتا کہ جن کیسز کا عدالت میں فیصلہ ہوچکا ہو کوئی رول ادا کرے، جو کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہوں تو کمیشن کچھ نہیں کرسکتا۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ یہ پچھلے ایک ماہ سے پروپیگنڈا 20 سے شروع ہو کر ہزاروں سیکڑوں میں گیا، انہوں نے کہا کہ اتنے لوگوں کو ہلاک کیا گیا، انہیں اس دستاویز میں ان لوگوں کے نام دینے چاہیے تھے، ہم اس معاملے پر اپنے موقف دیتے، اس معاملے پر تردید ہوتی یا تصدیق، ان کو پونے 2 ماہ میں معلوم ہی نہیں ہو سکا کونسے سے لوگ ہلاک یا زخمی ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اتنے لوگ مسنگ ہوتے جتنے یہ کہہ رہے ہیں تو ان کی فیملیز ڈی چوک بیٹھی ہوتیں، 2 مہینے بعد بھی اگر ہلاک زخمیوں کے نام نہیں دے سکے تو یہ جھوٹ ، پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں، اس لسٹ کا ہم نے ان سے مطالبہ کیا تھا اور انہوں نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کچھ نہیں
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 24 اپریل کی صبح طلب کرلیا
پہلگام واقعے کے ضمن میں بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج 24 اپریل کو ہوگا۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے مطابق کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
وزیراعظم نے کل شام بھارتی اقدامات کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج جمعرات کی صبح
بلایا ہے۔
Prime Minister Mohammad Shehbaz Sharif @CMShehbaz has convened the meeting of the National Security Committee on Thursday morning 24th April 2025 to respond to the Indian Government’s statement of this evening.
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) April 23, 2025
اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائے گا۔
خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100 فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔ پاکستان ایئر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو واقعہ ہوا وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ: مودی سرکار کی مہم ناکام، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب!
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرے گی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار خواجہ آصف سندھ طاس نیشنل سیکیورٹی کونسل وزیراعظم