ایران :ایٹمی تنصیبات پر پیجر طرز پر بڑا حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) روسی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ایٹمی تنصیب پر پیجر دھماکوں کی طرز کا حملہ ناکام بنادیا گیا۔ روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی تاس نے ایران کے نائب صدر جواد ظریف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یورینیم افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے گیس سینٹری فیوج کے پلیٹ فارم میں بم نصب تھا جسے ناکارہ بنادیا گیا۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق جواد ظریف نے اس کارروائی
کے پیچھے اسرائیل کے ملوث ہونے کا اشارہ بھی دیا۔ جواد ظریف نے ایرانی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں پر بات کی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو پیجر دھماکوں کی تیاری کے لیے بہت وقت لگا لیکن شاید پابندیوں کے باعث یہ دھماکے ممکن ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے باعث کسی پیداواری ادارے سے براہ راست خریداری کرنا ممکن نہیں ہوتا جس کے باعث کسی تیسرے ذریعے سے خریداری کرنی پڑتی ہے، اگر اسرائیل سپلائی چین میں داخل ہوجائے تو وہ جو چاہے کرسکتا ہے اور جو چاہے نصب کرسکتا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن نے سینٹری فیوج خریدا تو معلوم ہوا کہ اس کے اندر دھماکا خیز مواد نصب تھا جس کا ماہرین نے پتا لگا لیا۔ جواد ظریف نے کہا کہ یہ واقعہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہوا جن سے ایران کو بچنا پڑتا ہے، ان کے باعث مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ ایران کی سلامتی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم جواد ظریف نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ واقعہ کب پیش آیا۔ خیال رہے کہ 17 ستمبر 2024 کو لبنان میں سیکڑوں کی تعداد میں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔ ان دھماکوں کے اگلے ہی روز لبنان میں کئی واکی ٹاکی سیٹس اور موبائل فونز میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں مزید 25 افراد ہلاک اور 608 افراد زخمی ہوئے تھے۔لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عاید کیا تھا، بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نے ان حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جواد ظریف نے کے باعث
پڑھیں:
ایران کا تہران پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، تل ابیب میں دھماکوں کی گونج
ایران نے دارالحکومت تہران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں شمالی اور وسطی اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیے، جس کے بعد متعدد شہروں میں ایمرجنسی سائرن بجنے لگے اور عوام کو فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کا فضائی دفاعی نظام ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لیے متحرک ہو چکا ہے اور کئی میزائلوں کو راستے میں ہی تباہ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کی ایران میں فوجی تنصیبات پر تازہ بمباری، جوابی کارروائی تباہ کن ہوگی، ایران کا انتباہ
تہران میں اسرائیلی حملے، فوجی و دفاعی اہداف نشانہ
ایرانی میزائل حملوں سے قبل اسرائیل نے تہران میں بڑے پیمانے پر فضائی کارروائی کرتے ہوئے پاسدارانِ انقلاب، دفاعی نظام سے وابستہ مراکز اور دیگر 170 اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں 50 سے زائد جنگی طیارے شامل تھے۔
تہران کے حساس علاقوں میں دھماکے اور آگ
عرب میڈیا کے مطابق تہران کے مرکزی علاقے میں ایرانی پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب زوردار دھماکے سنے گئے، جس کے بعد علاقے میں آگ لگ گئی۔ اسی طرح ولی عصر میدان اور طالقانی روڈ کے اطراف میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے ڈرون حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی صدر کا سخت ردعمل
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے اپنے حملے جاری رکھے تو ایران کی جوابی کارروائی شدید اور فیصلہ کن ہوگی۔ انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ ایران کی خودمختاری پر حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر، ہر طرف تباہی
جنگ کا خطرہ، خطے میں بے چینی
ایران اور اسرائیل کے درمیان تیز ہوتی اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو کھلی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ دونوں ممالک کی عسکری کارروائیوں سے خطے میں شدید بے چینی پھیل چکی ہے، جب کہ عالمی طاقتیں صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل ایران بیلسٹک میزائل حملہ تل ابیب وی نیوز