Juraat:
2025-04-26@03:20:43 GMT

محکمہ خوراک کی گندم میں خورد برد، ملازمین کے خلاف مقدمہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

محکمہ خوراک کی گندم میں خورد برد، ملازمین کے خلاف مقدمہ

محکمہ خوراک کی گندم خرد برد کرنے والے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ضلع قمبر شہدادکوٹ میں اینٹی کرپشن نے فوڈ سپروائزر عمران سیلرو کے خلاف فوڈ سپروائزر ذوالفقار مگسی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا عمران سیلرو ، چوکیدار محمد بخش ، عاقل خان ، ٹرک ڈرائیور علی خان ، سلطان احمد سرکاری گندم اٹھارہے تھے فوڈ انسپیکٹر ریاض احمد مستوئی ، سینیئر کلرک واحد بخش موقع پر پہنچ کر ٹرک ضبط کیا پلاسٹک کی تین سو بوریاں ٹرک میں لوڈ تھیں جس کی مالیت پندرہ لاکھ روپے ہے محکمہ خوراک نے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ قریب اللہ سومرو کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی کمیٹی حمل اور ٹھری میرواہ کے گوداموں سے گندم این ایل سی ٹرالر سے بھیجنی کی نگرانی کریں گے کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دونوں گوداموں کی گندم اسٹاک کے مطابق ہو کمیٹی ریکارڈ کو سیل کرے گی اور گندم کے اسٹاک کی چھان بین کرے گی بیلنس شیٹ تیار کرے گی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق گندم کے اسٹاک کی رپورٹ تیار کرے گی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کرے گی

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ائیرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی اسٹورز ہی فعال رہیں گے، جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے اسٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔

پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس؛ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کا فیصلہ 
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا 
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج