کراچی میں سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
شہر قائد میں سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت بڑھ گئی تاہم سرد ہواوں کا سلسلہ چند روز تک جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں شدید سردی کی لہربرقرارہے، کراچی میں سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت بڑھ گئی، شہر قائد کا کم سے کم درجہ حرارت دس سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، لیکن شدت آٹھ ڈگری تک محسوس کی گئی۔ کراچی میں شمال مشرقی سمت سے چلنے والی ہواؤں کے سبب سردی بڑھی تاہم سرد ہواوں کا سلسلہ چند روز تک جاری رہے گا۔ - صبح سویرے کراچی کے کچھ علاقوں میں ہلکی بارش بھی ہوئی تاہم شہر میں 25سے35کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے تیز ہوائیں چلنے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔ گلگت بلتستان اوربلوچستان میں شدید ٹھنڈ پڑرہی ہے، اسکردو میں درجہ حرارت منفی نو ریکارڈ کیا گیا۔ زیارت منفی سات، استورمنفی چھ جبکہ کوئٹہ اورگلگت میں منفی پانچ سینٹی گریڈ رہا۔ مری اورگلیات میں آسمان سے گرتے برف کے گالوں نے موسم حسین بنا دیا اور خوبصورت نظارے مزید دلکش ہوگئے۔ لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں سردی کے ساتھ دھند نے بسیرا کررکھا ہے، جس سے حد نگاہ میں کمی کے باعث موٹروے کو کئی مقامات سے بند کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات نےآئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران کوئٹہ،لاہور،اسلام آباد،پشاورسمیت ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ کشمیر،گلگت،دیر،سوات دیرپہاڑی علاقوں میں موسم شدیدسرد رہے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔