مالٹا میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی کیلیے اعزازی کونسلر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے غیر روایتی مارکیٹوں تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی کے لیے مالٹا میں ضیا نور کو پاکستان کا اعزازی سرمایہ کاری کونسلر مقرر کر دیا ہے۔اعزازی سرمایہ کاری کونسلر ضیا نور نے یورپی یونین کے رکن ملک مالٹا میں باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے شعبوں میں حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک مضبوط ایکسپورٹ پورٹ فولیو کے باوجود مالٹا کی مارکیٹ میں انتہائی کم حصہ رکھتا ہے اور پاکستان سے مالٹا کے لیے برآمدات کا حجم 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کے لیے
پڑھیں:
بی آر ٹی سے متعلق شکایات درج کرانے پر کونسلر کیخلاف انکوائری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)46ماہ سے یونیورسٹی روڈ پر زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر اور بدانتظامی کی شکایت درج کروانے پر جناح ٹاؤن یوسی11 کے کونسلر محمد طلحہ ذوالفقار کے خلاف ٹرانس کراچی نے صوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کراچی کو انکوائری کی درخواست دائر کردی ہے اور منتخب کونسلر کے خلاف نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے بعد کونسلر نے کمشنر سیکرٹریٹ( Commissionerate )آفس میں ریجنل ڈائریکٹریٹ کراچی ڈویژن لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں پیش ہوکراپنا موقف پیش کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جناح ٹائون کی حدود، دادا بھائی نورو جی روڈ پر بی آر ٹی (ٹرانس کراچی) کے ترقیاتی منصوبے میں غیر معمولی تاخیر اور بدانتظامی کے باعث خداداد کالونی کے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تعمیراتی کام احتیاطی تدابیر کے بغیر جاری رہنے پر جب علاقہ مکینوں کی شکایات سامنے آئیں اور جماعت اسلامی کے کونسلر (یو سی 11 جناح ٹاؤن) محمد طلحہ ذوالفقار نے متعلقہ اداروں سے باضابطہ شکایت درج کروائی تو ٹرانس کراچی کی جانب سے الٹا ان کے خلاف صوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کراچی کو انکوائری کی درخواست دائر کردی گئی۔واضح رہے کہ بی آر ٹی ٹرانس کراچی نے 2024 کے آخر میں دادا بھائی نورو جی روڈ پر Rainwater Drainage Tank منصوبے کے تحت کام کا آغاز کیا تھا۔ اس شاہراہ پر چرچ، اسکول، مسجد، اسلامی ادارہ اور رہائشی علاقے واقع ہیں جبکہ یہ سڑک مزارِ قائد تک جاتی ہے۔کونسلر کا کہنا تھا کہ شکایات کا آغاز اس وقت کیا جب منصوبے کے دوران گٹر کا ڈھکن ٹوٹ گیا۔ بی آر ٹی اور واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے اس ذمہ داری کو ایک دوسرے پر ڈال دیا، جس کے بعد مسائل مزید بڑھتے گئے ،سیوریج اور پانی کی پائپ لائن بار بار ٹوٹتی رہیں،اسٹریٹ لائیٹ کے پول اکھاڑ دیے گئے،گٹر کے مزید ڈھکن توڑ دیے گئے،کام کے دوران نہ فلیگ مین موجود تھے، نہ جرسی بلاکس پر نشان لگائے گئے،نہ ہی سائن بورڈز نصب کیے گئے اور نہ ہی پانی کا چھڑکاؤ کیا گیا جس پر میں نے اہلِ علاقہ کے ساتھ مل کر شکایات درج کروائیں کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پالیسیوں کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے۔کونسلر طلحہ ذوالفقار کا کہنا تھا کہ میری نشاندہی کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک اور ٹرانس کراچی کی ٹیم نے یو سی آفس میں ملاقات کی۔ بعد ازاں ADB کے وفد نے یو سی 11 کے بلدیاتی نمائندوں کے ہمراہ دادا بھائی نورو جی روڈ کا دورہ کیا اور شکایات کو درست قرار دیتے ہوئے ٹرانس کراچی کو اصلاحی اقدامات کی ہدایت دی۔