data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ملکی معیشت میں پائیدار اور طویل المدتی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

حالیہ عرصے میں کئی بین الاقوامی کارپوریشنز کے پاکستان سے اپنے کاروبار کو سمیٹنے اور نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان میں تشویشناک کمی نے ملک کی اقتصادی منصوبہ بندی پر ایک نئی اور سنجیدہ بحث کا آغاز کر دیا ہے۔

معاشی مبصرین اور مالیاتی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کا اصل مسئلہ قدرتی وسائل کی کمی یا مارکیٹ کا محدود حجم نہیں ہے، بلکہ پالیسی سازی میں غیر متوقع صورت حال اور ریاستی اداروں کے اندر گہری ناپائیداری وہ بنیادی رکاوٹیں ہیں جو بیرونی سرمایے کو دور رکھتی ہیں۔

سرمایہ کاری کے عالمی رجحانات پر مبنی تحقیقات یہ واضح کرتی ہیں کہ دنیا بھر کے سرمایہ کار اپنے سرمائے کی حفاظت اور ترقی کے لیے کسی بھی چیز سے زیادہ طویل مدتی استحکام کو ترجیح دیتے ہیں۔ شفاف قانونی فریم ورک اور ایسے معاہدے جو وقت کے ساتھ ساتھ قابلِ عمل رہیں، سرمایہ کاروں کے فیصلے کی بنیاد ہوتے ہیں۔

اس کے برعکس پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق قوانین اور مراعات میں مسلسل اور بار بار کی جانے والی تبدیلیاں، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو شک و شبہ میں ڈالتی ہیں اور انہیں یہاں مستقل بنیادوں پر سرمایہ لگانے سے روکتی ہیں۔

خطے کے کئی ممالک ویتنام، بنگلا دیش اور ملائیشیا نے پالیسیوں میں تسلسل اور حکومتی فیصلوں میں یکسانیت کے ذریعے عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کا بھروسا جیتا ہے۔ ان ممالک نے ایک ایسا قابلِ اعتماد ماحول فراہم کیا ہے جس میں کاروبار کرنے والی کمپنیاں بغیر کسی خوف کے کئی دہائیوں پر محیط منصوبہ بندی کر سکتی ہیں۔

پاکستان کو بھی اپنی معیشت کا رخ موڑنے اور ایک پرکشش سرمایہ کاری کی منزل بننے کے لیے ان علاقائی حریفوں کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔

ماہرینِ اقتصادیات اور تجزیہ نگاروں نے ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کے لیے چھ بنیادی اور لازمی اقدامات تجویز کیے ہیں۔

ان اقدامات میں سب سے اہم پالیسیوں میں پیش بینی  لانا ہے، جس کا مطلب ہے کہ حکومتی پالیسیاں ایک مقررہ مدت تک غیر متغیر رہیں تاکہ کاروباری برادری طویل المدتی فیصلے کر سکے۔

دوسرا اہم نقطہ شفاف اور سادہ ٹیکس نظام کا قیام ہے، تاکہ ٹیکس کے قوانین ہر کسی کے لیے واضح اور سمجھنے میں آسان ہوں۔ تیسرا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع کی آسان منتقلی کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا کمایا ہوا منافع واپس اپنے ملک بھیج سکیں۔

اسی طرح چوتھا قدم برآمدات پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا ہے، جو ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے اور غیر ملکیوں کے لیے پاکستان کی مارکیٹ کو زیادہ پرکشش بنانے کا سبب بنے گا۔

پانچواں اہم اقدام تنازعات کے تیز رفتار اور مؤثر حل کا ایک ایسا نظام قائم کرنا ہے جو کسی بھی کاروباری تنازعے کو فوراً اور غیر جانبدارانہ طریقے سے نمٹا سکے۔

چھٹا بنیادی اور جامع قدم ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تمام حکومتی ادارے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک ہی صفحے پر اور مستقل مزاجی کے ساتھ کام کریں۔

تجزیہ کاروں کا یہ موقف ہے کہ دنیا پاکستان کے اندر موجود اقتصادی صلاحیت، اس کے جغرافیائی محل وقوع اور نوجوان افرادی قوت کی اہمیت سے بخوبی واقف ہے، مگر یہ صلاحیت اس وقت تک بے معنی رہے گی جب تک پاکستان اپنی اندرونی تنظیم نو نہیں کرتا۔

اب وقت آ گیا ہے کہ محض صلاحیت پر انحصار کرنے کے بجائے ملک اپنے انتظامی نظام میں پیش بینی کا عنصر شامل کرے اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے تاکہ اس اقتصادی صلاحیت کو حقیقت میں بدل کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاروں سرمایہ کاری کے لیے

پڑھیں:

وزیرِاعظم شہباز شریف کا پاکستان میں گوگل کے دفاتر اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم، ہری پور میں اسمبلی لائن خوش آئند قرار

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں گوگل کی جانب سے دفاتر کے قیام اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام حکومت کی ان پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے جن کا مقصد ملک میں کاروبار میں آسانی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں گوگل کروم بُک کی پہلی اسمبلی لائن کا افتتاح، عام صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟

شہباز شریف نے ہری پور میں گوگل کی مصنوعات کی اسمبلی لائن کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف ملک میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی ہوگی بلکہ مقامی سطح پر آئی ٹی مصنوعات کی تیاری سے عوام کو سستی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔

ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی جانب ایک اہم قدم

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے روز اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا۔

ان کے مطابق ملک کے نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں بااختیار بنانے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیے: گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی

انہوں نے کہا کہ گوگل کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کی تربیت کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جو نوجوانوں کو عالمی معیار کی مہارتوں سے آراستہ کرنے میں مدد دے گی۔

نوجوانوں کے لیے لیپ ٹاپس اور تربیتی پروگرام

وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ وفاقی حکومت ایک لاکھ باصلاحیت نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے مواقع حاصل کر سکیں۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پاکستان میں گوگل کی جانب سے دفاتر کے قیام اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم، ہری پور میں گوگل کی مصنوعات کی اسمبلی لائن کا قیام خوش آئند قرار

گوگل جیسی بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان میں کاروباری میں آسانی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی حکومت کی… pic.twitter.com/1Z0in6CPk0

— PTV News (@PTVNewsOfficial) November 7, 2025

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں نوجوانوں بشمول خواتین کے لیے آئی ٹی تربیتی پروگرامز جاری ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کا باقاعدہ آغاز ہوگیا

ان کا کہنا تھا کہ ان پروگراموں کی بدولت نوجوان اب بین الاقوامی سروس انڈسٹری میں زیادہ مسابقتی ہو رہے ہیں اور باعزت روزگار حاصل کر کے خود کفیل بن رہے ہیں۔

ٹیکنالوجی کے فروغ اور برآمدی صنعت میں بہتری

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مقامی سطح پر آئی ٹی مصنوعات کی تیاری سے نہ صرف درآمدی انحصار کم ہوگا بلکہ برآمدی صنعت کے فروغ سے ملک کے لیے زرمبادلہ میں اضافہ بھی ممکن ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: گوگل نے تاریخ رقم کردی، ایک سہ ماہی میں 100 بلین ڈالر سے زائد آمدنی

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو خطے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کے لیے تیزی سے اقدامات کر رہی ہے۔

آئی ٹی وزارت کی کاوشوں کی تعریف

وزیراعظم نے ملک میں آئی ٹی کے فروغ کے لیے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی انتھک کوششوں سے پاکستان ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت
  • پاکستان ویتنام اور ایران کیساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
  • پاکستان کا ایران اور ویتنام کےساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق
  • شجاعت حسین سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کیلئے عملی اقدامات پر زور
  • چودھری شجاعت سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کیلئے عملی اقدامات پر زور
  • پاکستان، ویتنام اور ایران کے ساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
  • وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان اور چین تجارتی و سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے مشترکہ کوششوں پر متفق
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا پاکستان میں گوگل کے دفاتر اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم، ہری پور میں اسمبلی لائن خوش آئند قرار