ایس آئی ایف سی ملک کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔اس سلسلے میں پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک نئے باب کی نشاندہی کرتے ہیں۔
جنوبی کوریا کے وزیر تجارت انکیو چیونگ نے کوریا کے صنعتی اڈے کو پاکستان منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔جنوبی کوریا کے وزیر تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان نجی شعبے کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تجارتی وفد پاکستان بھیجنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان سالانہ تجارت میں 1.
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل جنوبی کوریا کے کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔