جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ عرب سر زمین سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء کا فیصلہ جلد کیا جانا چاہیئے تاکہ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اور اس میں فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ میڈیا کو جاری کے گئے بیان میں جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ خطے میں جاری تشدد اور خوں ریزی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور غزہ کے عوام کے لئے راحت کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام نے تاریخ کی سب سے تباہ کن نسل کشی کا سامنا کیا ہے، جنگ بندی کے بعد عالمی برادری کو تباہ شدہ غزہ کی بازآبادکاری اور تعمیر نو کے لئے فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ عرب سر زمین سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء کا فیصلہ جلد کیا جانا چاہیئے تاکہ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اور اس میں فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے فلسطینی عوام کی بے مثال قربانی، ہمت اور قوت مزاحمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی اسرائیل کے 15 مہینوں کے جارحانہ حملے کے بعد عمل میں آئی ہے، اس حملے میں 48000 سے زیادہ افراد کی جان جا چکی ہے۔ ان میں عام شہری، بچے، خواتین ڈاکٹر، امدادی کارکنان، صحافی اور غیر مسلح مزاحمتی عوام شامل ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملہ نام نہاد مہذب اقوام پر ایک بدنما داغ ہے۔ غزہ کی نسل کشی انسانی ضمیر پر ایک کانٹے کی طرح ہمیشہ چبھتی رہے گی۔ سید سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا نفاذ اتوار سے ہونے والا ہے لیکن اسرائیل لگاتار غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے، حالیہ حملے میں 21 بچوں، 25 عورتوں سمیت 87 افراد شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو سمجھنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ توسیع پسندی عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو عالمی امن و استحکام کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

جماعت اسلامی ہند مطالبہ کرتی ہے کہ عالمی برادری بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالی کے لئے اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے اور اس کی فوجی اور سیاسی قیادت کو انصاف کے کٹگھرے میں کھڑا کیا جائے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے واضح کیا کہ موجودہ جنگ بندی کو آخری حل کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیئے بلکہ خطے میں پائیدار امن کے لئے اسرائیل کے ظلم و نا انصافی اور غیر قانونی قبضے کے خاتمے کی سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہیئے۔ جماعت اسلامی ہند ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے اپنے دیرانہ موقف کا اعادہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کو صرف فلسطینیوں کے ساتھ انصاف اور ان کی اپنے وطن واپسی، مسجد الاقصیٰ اور القدس کی مکمل بازیابی سے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے فلسطینیوں کے بنیادی مسائل کو حل کرنے، خطے کے عوام کے درمیان بقائے باہم، تحفظ، استحکام اور روشن مستقبل کے لئے کار گر قدم اٹھانے کی اپیل کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے کے درمیان عوام کے اور اس کے لئے

پڑھیں:

لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید

بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ 

اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر کیے گئے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں جماعت اسلامی لبنان کے رہنما حسین عطوی کو نشانہ بنایا گیا۔ 

اسرائیلی فوج کے مطابق حسین عطوی لبنان سے اسرائیلی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث تھے اور وہ حماس کے ساتھ بھی ہم آہنگی رکھتے تھے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک شخص کفریاچت میں ڈرون حملے میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا ہولا کے علاقے میں ایک مکان پر حملے میں جان سے گیا۔ 

اسرائیلی ڈرونز صبح سے ہی ان علاقوں میں پرواز کرتے رہے، جس کے بعد حملے کیے گئے۔ 

جماعت اسلامی لبنان نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما حسین عطوی جو کہ تنظیم کے مسلح ونگ "فجر فورسز" کے کمانڈر بھی تھے، اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں نشانہ بنے۔ گروپ نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

واضح رہے کہ نومبر سے لبنان میں ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

 لبنانی حکام کے مطابق سرائیل اب تک 2,763 سے زائد خلاف ورزیاں کرچکا ہے جن میں 193 افراد جاں بحق اور 485 زخمی ہو چکے ہیں۔

معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔ 

اسرائیلی افواج اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر قابض ہیں جسے لبنان اور دیگر مزاحمتی گروپ اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز