190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سے متعلق قانونی ماہرین کی ملی جلی رائے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
سابق وزیراعظم عمران خان کا 190 ملین پاؤنڈز کیس میں منصفانہ ٹرائل ملا اور ان کے مناسب کارروائی کی گئی ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے قانونی ماہرین نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔
سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ٹرائل، ان پر فرد جرم اور ان کو دی گئی سزا آزادی، اہلیت اور غیر جانبداری سے عاری عدالت کی جانب سے آئی ہے۔
اس طرح ہمارے آئین کے آرٹیکل 10اے اور شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ پاکستان نے اس عالمی معاہدے کی توثیق کر رکھی ہے۔
طارق کھوکھر نے مزید کہا اس طرح کا غیر منصفانہ طریقہ کار ہی مقدمے کو شروع سے ہی کالعدم قرار دینے کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا مقدمہ کے جج ناصر جاوید رانا مہذب اقوام اور اسلامی فقہ کی طرف سے تسلیم شدہ قانون کے بنیادی اصولوں کے لیے ایک قابل نفرت کردار ہے۔ 2005 میں ایس سی پی نے انہیں پولیس کا آلہ کار، غیر قانونی احکامات پاس کرنے والا، جھوٹی گواہی دینے والا اور دوسروں کی طرف سے جھوٹی گواہی لینے والا، بدتمیز اور عدالتی خدمات کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔
دریں اثنا عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ کا خیال ہے کہ یہاں اختیارات کے غلط استعمال کا ایک ٹھوس کیس تھا کہ اس کا جواب دیا جاتا لیکن عمران خان ایسا کرنے میں ناکام ہوئے۔ وہ اپنے دفاع میں صرف یہ پیش کرنے میں کامیاب رہے ہیں کہ وہ ایک کرکٹ اسٹار ہیں اور ان کی انسان دوست اقدامات کی ایک تاریخ ہے۔
ایک خیراتی ادارہ بنانے کا ان کا ارادہ ایک طرف تو کابینہ کے فیصلے کے ذریعے بزنس ٹائیکون کو اس کی رقم واپس دینے اور دوسری طرف اعتماد کی بنا پر ان سے زمین اور عطیات لینے کے درمیان گٹھ جوڑ کو ختم نہیں کر سکتا۔
حافظ احسان احمد ایڈووکیٹ نے تاہم کہا ہے کہ تمام حقائق قانونی طور پر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملزمان کی جانب سے کابینہ، این سی اے، حتیٰ کہ سپریم کورٹ کے سامنے سنگین قانونی خلاف ورزیاں اور غلط بیانی کی گئی تھی۔
اس کے نتیجے میں رقم کو دوسرے نجی اکاؤنٹ میں منتقل کرکے "بے ایمانی" اور "بد نیتی پر مبنی" ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔
قانونی ماہر نے بتایا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 32 کے تحت ملزمان کو 30 دن کے اندر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ کے سامنے سزا کو چیلنج کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کو مل گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
TEHRAN:ایران کے وزیر انٹیلیجینس اسماعیل خطیب نے اسرائیلی کی جوہری تنصیبات اور امریکا، یورپت سمیت دیگر ممالک سے تعلقات سے متعلق حساس دستاویزات ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی یہ دستاویزات جاری کردی جائیں گی اور اس سے ایران کی دفاعی صلاحیت مضبوط ہوگی۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر انٹیلیجینس اسماعیل خطیب نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کو ملنے والی اسرائیلی حساس دستاویزات بہت جلد بے نقاب کردی جائیں گی۔
اسماعیل خطیب نے کہا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، دفاعی صلاحیت اور اس کے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیش بہا خزانے کی منتقلی وقت طلب اور سیکیورٹی درکار تھی، منتقلی کا طریقہ کار بدستور خفیہ ہوگا لیکن دستاویزات بہت جلد جاری کردی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حجم کے اعتبار سے دستاویزات کو ہزاروں میں بتایا جائے تو کم ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ ایرانی خفیہ ایجنسیوں کو بڑے پیمانے پر اسرائیلی حساس دستاویزات موصول ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے تاحال ایران کے ان دعووں پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
ایران کو ملنے والی اسرائیلی حساس دستاویزات کے حوالے سے یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ دستاویزات گزشتہ برس ہیک کیے گئے اسرائیلی جوہری ریسرچ سینٹر سے جڑی ہوئی ہیں یا کوئی نئی دستاویزات ہیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے 2018 میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کی بڑی تعداد حاصل کرلی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران پہلے سے زیادہ جوہری کام کر رہا ہے۔