کراچی:

کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لاٸننگ کا کام مقررہ وقت پر ختم نہیں ہوسکا، جس کی وجہ سے کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور ماہرین نے کے فور منصوکے التوا کے بھی خدشار ظاہر کردیے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کے لیے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی استعداد بڑھانے کے لیے وفاق اور حکومت سندھ کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔

یہ منصوبہ 36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز  پر مشتمل اپر کے بی فیڈر پی سی ون کے مطابق 2027 تک مکمل ہوگا تاہم محکمہ آب پاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 23 دن کے لیے فیڈر پانی کے لیے بند کروا دیا گیا تھا، جس کا کام تاحال مکمل نہ ہوسکا۔

رپورٹ کے مطابق ان 23 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز5 کلومیٹرکا کام بھی آدھا ادھورا کیا گیا ہے اور کے فور مصوبے کے لیے فنڈنگ کے وقت ورلڈ بینک نے شرط رکھی تھی کہ کے فیڈر کی کیپیسٹی بڑھاٸی جاٸے گی۔

بی فیڈر ڈسچارج کیپیسٹی میں اس وقت تک 7 ہزار 600 کیوسک پانی کی گنجاٸش ہے، منصوبہ مکمل ہونے کے بعد 9 ہزار 800 کیوسک پانی کے بہاؤ کی گنجاٸش ہوسکے گی۔

ورلڈ بینک کی ایک اور شرط کے بعد اب محکمہ آب پاشی کو ہدایت دی گٸی ہے کہ منصوبہ وقت سے پہلے یعنی 2026 تک مکمل کیا جاٸے، منصوبے کے پراجیکٹ ڈاٸریکٹر نے14 ارب روپے کی فراہمی کی ڈیمانڈ کردی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے منصوبے کی قبل از وقت تکمیل کے حوالے سے رقم کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے  اورامکان ہے کہ أٸندہ 15 دن تک 14 ارب روپے  کے رقم پراجیکٹ ڈاٸریکٹر کے حوالے کی جاٸے  گی۔

ماہرین نے منصوبے پر کام کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کام مقررہ وقت پر مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔

دوسری جانب سے پراجیکٹ ڈاٸریکٹر کی تقرری کو سندھ ہاٸی کورٹ میں چیلینج کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پانی کے کے فور کے لیے

پڑھیں:

مشاہد حسین سید نے پاک بھارت جنگ کے خدشات مسترد کر دیے


چیئرمین پاک چائنا انسٹیٹیوٹ مشاہد حسین سید نے پاک بھارت جنگ کے خدشات مسترد کردیے۔

جیو نیوز کے پروگرام "کیپٹل ٹاک" میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ بالاکوٹ پر حملہ کرکے بھارت دیکھ چکا ہے کہ کیسے اسے 24 گھنٹے میں جواب ملا تھا۔

پروگرام میں شریک ماہر بین الاقوامی امور احمر بلال صوفی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے بعد بھارت کو جواب دینا ضروری تھا جو پاکستان نے دے دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں پانی کا موجودہ بحران
  • سونے کی قیمتوں نے چھین لیا روزگار : کراچی میں زیورات سازی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • متنازعہ کینالز منصوبہ، کام بند ہونے پر پیپلزپارٹی کا 3 دن جشن منانے کا اعلان
  • مشاہد حسین سید نے پاک بھارت جنگ کے خدشات مسترد کر دیے
  • جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کو 35 یوم کی دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق مکمل کیا جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا
  • نہری منصوبہ بند ہونے پر پی پی سندھ کا جشن منانے کا اعلان
  • شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب
  • متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، 40 ہزار گاڑیاں پھنس گئیں
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے