Daily Mumtaz:
2025-04-25@11:13:53 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک سروس مختصر پابندی کے بعد بحال

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک سروس مختصر پابندی کے بعد بحال

امریکا میں کچھ گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس بحال ہو گئی۔

نیشنل سیکیورٹی کی بنیاد پر ٹک ٹاک کی بندش کا قانون ہفتے کو نافذ العمل ہوا۔

چینی کمپنی کو امریکا میں ٹک ٹاک کی ذیلی شاخ غیر چینی خریدار کو بیچنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوئی تھی۔

اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پابندی کے قانون پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ پابندی کو مؤخر کرنے کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا کو ٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے، چاہوں گا کہ جوائنٹ ونچر میں امریکا کی 50 فیصد ملکیت ہو۔

انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ نیویارک میں رات 12 بجتے ہی ٹک ٹاک ایپ مکمل بند کر دی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ٹک ٹاک کو ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔

جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں منظور کیے گئے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکا میں پابندی کے ٹک ٹاک کی

پڑھیں:

ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیرف 145 فیصد سے کم ہوں گے، تاہم فی الحال ’ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین سے آنے والی اشیا پر لگایا جانے والا اضافی ٹیرف کافی حد تک کم ہو جائے گا، لیکن یہ صفر نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان

چینی برآمدات پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ کے بیان کے جواب میں تھا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں غیر معمولی اضافہ ناپائیدار ہے۔

 اسکاٹ بیسنٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں ’ڈی اسیلیشن‘ کی توقع رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کیا ہے، جس کا جواب چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرکے دیا ہے۔

امریکا اور چین کے درمیان اس ٹیرف وار کے چلتے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان

ٹرمپ نے گزشتہ روز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے طور پر پال اٹکنز کی رسم حلف برداری کے بعد صحافیوں کو دیے گئے تبصروں میں اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا اعتراف کیا۔

چینی صدر کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے

تاہم، ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ بھی سوچتے ہیں کہ چین کے ساتھ صورتحال غیر پائیدار ہے، جیسا کہ بیسنٹ کا کہنا ہے۔

چینی مصنوعات پر غیر معمولی اضافے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے۔

امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ حتمی ٹیرف کی شرح موجودہ 145 فیصد سے کافی حد تک نیچے آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک مارکیٹ امریکا ٹیرف چین چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟