Daily Mumtaz:
2025-11-03@15:45:21 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک سروس مختصر پابندی کے بعد بحال

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

امریکا میں ٹک ٹاک سروس مختصر پابندی کے بعد بحال

امریکا میں کچھ گھنٹوں کی پابندی کے بعد مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی سروس بحال ہو گئی۔

نیشنل سیکیورٹی کی بنیاد پر ٹک ٹاک کی بندش کا قانون ہفتے کو نافذ العمل ہوا۔

چینی کمپنی کو امریکا میں ٹک ٹاک کی ذیلی شاخ غیر چینی خریدار کو بیچنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوئی تھی۔

اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پابندی کے قانون پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ پابندی کو مؤخر کرنے کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا کو ٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے، چاہوں گا کہ جوائنٹ ونچر میں امریکا کی 50 فیصد ملکیت ہو۔

انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ نیویارک میں رات 12 بجتے ہی ٹک ٹاک ایپ مکمل بند کر دی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ٹک ٹاک کو ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا تھا۔

جمعے کو امریکی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپریل میں منظور کیے گئے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکا میں پابندی کے ٹک ٹاک کی

پڑھیں:

جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران

تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ