پاکستانی حجاج کرام کو قربانی کیلئے کتنی رقم ادا کرنا ہوگی؟ اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جنوری 2025ء ) پاکستانی حجاج کرام سے قربانی کیلئے رقم کی وصولی شروع کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عازمین حج سے قربانی کے لیے 55 ہزار 500 روپے فی کس وصول کیے جا رہے ہیں، اب تک سرکاری حج اسکیم کے تحت 35 ہزار سے زائد عازمین نے قربانی کی رقم جمع کرادی ہے، عازمین نے قربانی کے لیے ایک ارب 94 کروڑ 25 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ حج 2025ء میں پاکستانی عازمین قربانی کی مد میں 9 ارب 94 کروڑ 61 لاکھ 50 ہزار روپے خرچ کریں گے، پاکستان سے رواں برس 1 لاکھ 79 ہزار 210 عازمین سرکاری اورنجی سکیم کے تحت حج ادا کریں گے، جن میں سے 89 ہزار 605 عازمین سرکاری سکیم اور اتنے ہی پرائیویٹ سکیم کے تحت حجاز مقدس جائیں گے۔ علاوہ ازیں رواں برس حج کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری ہے کہ وفاقی حکومت نے مزید درخواستوں کی وصولی کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ فیصلے کے نتیجے میں سرکاری حج سکیم کے تحت 5 ہزار مزید عازمین فریضہ حج ادا کر سکیں گے، سرکاری حج سکیم کے تحت 81 ہزار 500 حج درخواستیں موصول ہوئیں، اب سکیم کے تحت باقی رہ جانے والے 5 ہزار کے کوٹے پر درخواستیں وصول کی جائیں گی، وزارت مذہبی امور نے نئی حج درخواستوں پر قرعہ اندازی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ اس بار پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر کنفرم حج ٹکٹ دیا جائے گا، حج درخواستوں کی وصولی کے لیے پانچ روز مقرر کیے جانے کی تجویز پر غور شروع کردیا گیا۔(جاری ہے)
دوسری طرف حکومت نے حج 2025ء کے خواہشمند پاکستان نژاد برطانوی شہریوں کے لیے پاکستانی پاسپورٹس کی پراسیسنگ اور تجدید ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر پاکستان ہائی کمیشن لندن میں حاجیوں کے لیے بغیر پیشگی بکنگ کے پاسپورٹ اپلائی کرنے کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے، اس کے علاوہ مانچسٹر، برمنگھم، گلاسگو اور بریڈ فورڈ میں قائم پاکستانی قونصل خانے بھی بغیر پیشگی بکنگ حاجیوں کے لیے یہ سہولت فراہم کریں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیم کے تحت قربانی کی کے لیے
پڑھیں:
کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے اقدام پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اور برصغیر کے مسلمانوں نے اس کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مدارس کے کردار کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمیں بار بار قومی دھارے میں شامل ہونے کا کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے وظیفہ دینا چاہتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ کس مد کے تحت یہ رقم دی جائے گی اور کیا اس کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ حکومتی حلقوں کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مثالیں دی جاتی ہیں تو پھر وہی نظام مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، لیکن وہ ایسی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں۔ ’بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول‘۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق قانون پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے اعزازیہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مریم نواز کے اس اعلان کے بعد مولانا نے وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت تنقید کی تھی، جس کے جواب میں وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی تھی کہ وہ اختلاف ضرور کریں لیکن سخت الفاظ استعمال نہ کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مطابق وہ آئمہ کرام کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے تک وظیفہ کا سوچ رہی تھیں، تاہم نواز شریف نے کہا ہے کہ کم از کم وظیفہ 25 ہزار روپے ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئمہ ضمیر سربراہ جے یو آئی کڑی تنقید مریم نواز مولانا فضل الرحمان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز