سمجھ نہیں آرہی، تین ذہنوں کے مقابلے میں ایک چیف جسٹس کیسے بہتر ہو سکتے ہیں، جسٹس عائشہ ملک کے کیس میں ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں آئینی اور ریگولر بینچ کے معاملے پر کیس ٹرانسفر کرنے پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی، دو تین ذہنوں کے مقابلے میں ایک چیف جسٹس کیسے بہتر ہو سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں 3 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کیس ٹرانسفر ہونے پر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک کی جانب سے سخت ریمارکس سامنے آئے۔ جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ کیا اب ایک ریسرچ آفیسر ہمیں بتائے گا کہ کون سا کیس کہاں مقرر ہوگا؟ کمیٹی کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ کیس ہی ٹرانسفر کر دے، 26 ویں ترمیم کےتحت یہ آئینی بینچ میں جائےگا یہ بحث ہماری عدالت میں بھی ہوسکتی تھی۔
شعبان المعظم کے چاند سے متعلق اہم پیشگوئی
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ کیس انتظامی کمیٹی کے پاس چلا گیا، اگر جسٹس عرفان سعادت مصروف ہیں تو کوئی اور صاحب بینچ میں آجائیں، کمیٹی کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ کیس ہی نہ لگائے۔ جسٹس منصور نے مزید کہا کہ یہ کیس ہماری عدالت میں رکھنےکےعلاوہ کسی دوسری عدالت میں بھی نہیں رکھا گیا، یہ تو پورا کیس ہی غائب کر دیا گیا۔
بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ ایک صحافیوں والا کیس بھی ہوا تھا جس پر ازخود نوٹس لیا گیا تھا۔اس موقع پر وکیل نے کہا کہ ازخود نوٹس پرطے ہوا تھاکوئی بینچ چیف جسٹس کو معاملہ بھیجتا ہےتو وہی اسے دیکھیں گے، اس پر جسٹس عائشہ نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی، دو یا تین ذہنوں کےمقابلےمیں ایک چیف جسٹس کیسے بہتر ہو سکتے ہیں۔
بلوچستان اسمبلی کے ٹشو پیپرز کراچی کے نجی ہوٹل میں فروخت ہونے کی ویڈیو وائرل
بعد ازاں عدالت نے آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ کیے جانے پر ایڈیشنل جوڈیشل رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ چیف جسٹس
پڑھیں:
بلوچستان کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے، سرفراز بگٹی
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگلے بجٹ میں کوئٹہ شہر کی ترقی صوبائی حکومت کی ترجیح ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، کوئٹہ کراچی شاہراہ منصوبے کےلیے وزیراعظم کے مشکور ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ قومی پرچم سمی دین بلوچ نے نہیں بلکہ اس کی ساتھی نے جلایا تھا. پہلے مجھ تک غلط اطلاع پہنچی تھیں جس پر بیان دیا، دل آزاری پر معذرت چاہتا ہوں۔