ضلع کُرم کی تحصیل بگن اور ملحقہ علاقوں کو خالی کروا کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
خیبر پختونخوا کے ضلع کُرم کی تحصیل بگن اور ملحقہ علاقوں کو خالی کروا کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بگن آپریشن میں پولیس، ضلعی انتظامیہ، دیگر سیکیورٹی ادارے حصہ لے رہے ہیں، بگن میں کلیئرنس آپریشن مکمل ہوتے ہی متاثرین کو ان کے علاقوں کو بھجوایا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع کُرم کے متاثرہ علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
فریقین کی مرضی سے بگن میں 8 بنکرز کو گرایا جا چکا، اگلا امدادی قافلہ آئندہ 3 روز میں جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پاراچنار جانے والے مال بردار گاڑیوں کے قافلے پر حملے کا مقدمہ تھانا سی ٹی ڈی کرم میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں 19ملزمان نامزد اور 20 نامعلوم افراد شامل ہیں۔ حملے میں اہلکار، 2 ڈرائیور شہید اور 4 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
SANAA:مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر آ گیا ہے اسرائیلی جنگی جنون ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، گزشتہ رات یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر اسرائیل نے دوبارہ مہلک فضائی حملہ کیا، جس سے متاثرہ علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔
جوابی کارروائی میں حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 12 بمباری حملے کیے جو لگ بھگ 10 منٹ تک جاری رہے۔
یہ حملے بندرگاہ کے ان تین اہم ڈوکس پر کیے گئے جو گزشتہ حملوں کے بعد بحال کیے گئے تھے۔
صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی حوثیوں کی فوجی سرگرمیوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ایران سے اسلحہ کی ترسیل کا مرکز بن چکی ہے، اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل بندرگاہ اور لنگر انداز جہازوں کو خالی کرنے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی حملے کے فوری بعد حوثی فورسز نے بیلسٹک میزائل سے اسرائیل پر جوابی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے متعدد علاقوں میں سائرن بجنے لگے اور شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کا ہر قیمت پر جواب دیتے رہیں گے اور اپنی سرزمین کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔