آصف علی زرداری سے میجر جنرل ڈاکٹر محمد باقری کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
صدر مملکت سے ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو موثر اور مربوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے غزہ اور لبنان پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل ڈاکٹر محمد باقری کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں برادر ممالک کا باہمی مفاد میں تجارتی اور اقتصادی تعلقات فروغ دینے کی ضرورت پر زور، دہشت گردی ایک مشترکہ چیلنج ہے۔ اعلامیہ کے مطابق دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو موثر اور مربوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے غزہ اور لبنان پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔