جدہ بندر گاہ پرپی این ایس یمامہ کے اعزاز میں عشائیہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
جدہ (سید مسرت خلیل) رومانیہ اور ہالینڈ کے تعاون سے بنایا گیا پاک بحریہ کے نئے آف شورپیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ جو پاکستان نیوی کے4 آف شور جہازوں میں سے آخری جہاز ہے جو ترکیہ سے اپنے سفرکا آغاز کرتے ہوئے جدہ انٹرنیشنل اسلامی بندرگاہ پہنچا، جہاں قونصل جنرل پاکستان خالد مجید اورپی این ایس یمامہ کے کمانڈنگ آفسرکپٹین عبدالرحمن (ستارہ امتیاز(ایم پی این) نے جہازکے عرشہ پرایک پْرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا۔ جس میں میجرجنرل احمد علی الدوبیس، کمانڈر ویسٹرن ریجن، ریئر ایڈمریل منصور بن سعود ال جیواید، کمانڈر رائل سعودی نیوی فورس کے دیگر اعلیٰ افسران سمیت پاکستانی سفارتخانہ کے ملٹری اتاشی بریگیڈئر محسن جاوید،
سفارتکاروں، او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آفتاب احمد کھوکھر، پاکستان کمیونٹی کی نمائندہ شخصیات اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔ سعودی اور پاکستان کے قومی ترانے سے تقریب کا آغاز ہوا۔ کپٹین عبدالرحمن نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات کا ذکرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان نیوی اور سعودی رائل نیوی مشترکہ مشقیں کرتی رہی ہیں اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی این ایس یمامہ کے دورے کا مقصد سعودی عرب اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، انہوں نے وسیع پیمانے پر دوطرفہ تعلقات اور دفاع کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان نیوی کے درمیان تعاون، بھائی چارہ اور باہمی احترم کا رشتہ ہے۔ کمانڈنگ افسر عبدالرحمن نے پاک بحریہ کی مختلف صلاحیتوں اور پہلوؤں کے بارے میں مہمانوں کو آگاہ کیا۔ انہوں نے یمامہ جہاز پرآمد سعودی رائل فورس کے اعلیٰ افسران اور جہاز پر موجود ہر شخص سے ملاقات کی اور پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ تقریب کے آخر میں پاک سعودی دوستی کی خوشی کا کیک کاٹا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس یمامہ اور پاکستان انہوں نے
پڑھیں:
سینیٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور
ویب ڈیسک: سینیٹ نے حالیہ بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قرارداد پیش کی، جسے ایوان بالا نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔
قرارداد کے متن میں واضح کیا گیا کہپاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی حکومت بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو دیگر ممالک بشمول پاکستان میں دہشتگردی کے لیے قابل احتساب ٹھہرایا جائے۔
قرارداد میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پاکستان اپنی کشمیر پالیسی اور حمایت کو جاری رکھے گا۔
فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہسندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا، یہ معاہدہ اتفاق رائے سے ہی ختم ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کیونکہ یہ 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی واضح کر چکی ہے کہ پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہوگا۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے بھی ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد دشمنوں کو ایک مشترکہ پیغام ہے۔ بھارت ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہا ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچائے، لیکن اس کی پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔
فرانس میں طالبعلم کا ساتھیوں پر چاقو سے حملہ، ایک طالب علم ہلاک