برطانوی شاہی خاندان کا ونزر کاسل میں ٹرمپ کے اعزاز میں شاندار عشائیہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
برطانیہ کے شاہی خاندان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں ونزر کاسل میں شاندار عشائیہ دیا۔ اس موقع پر بادشاہ چارلس نے امریکی صدر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے پیچیدہ تنازعات کے حل میں ٹرمپ کی کوششیں قابلِ تعریف ہیں اور امن کے لیے ان کا عزم لائقِ ستائش ہے۔
صدر ٹرمپ نے عشائیے سے خطاب میں کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات دہائیوں سے قابلِ فخر ہیں اور برطانیہ کا یہ دورہ ان کی زندگی کے بڑے اعزازات میں سے ایک ہے۔
ونزر کاسل پہنچنے پر شاہی خاندان نے صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا پرتپاک استقبال کیا۔ ٹرمپ نے شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا کے ہمراہ گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، فوجی تقریب میں شاندار فلائی پاسٹ اور رائل فورس کی پریڈ بھی دیکھی۔
یہ صدر بننے کے بعد ٹرمپ کا برطانیہ کا دوسرا سرکاری دورہ ہے جس کے دوران امریکا اور برطانیہ کے درمیان سرمایہ کاری سے متعلق کئی اہم معاہدے متوقع ہیں۔ آج امریکی صدر برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر سے بھی ملاقات کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-6
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026 ء کے لیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980 ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقا میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سیکورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔