Express News:
2025-11-03@20:15:33 GMT

ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید کی تجویز زیر غور

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

حکومت کی جانب سے آفشور ڈیجیٹل سروسز پر 20 فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے کا امکان ہے، جبکہ ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید کی سزا اور ان لینڈ ریونیو کے جونیئر افسر کو کمشنر ایف بی آر کی پیشگی اجازت لیے بغیر گرفتاری کی اجازت دینے پر بھی غور کر  رہی ہے۔

تاہم کشمنر اگر گرفتاری پر مطمئن نہ ہو تو وہ گرفتار شخص کو رہا کرنے کا حکم دے سکے گا، کمشنر بغیر واضح اور ضروری ثبوتوں کے گرفتار کرنے والے افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کرسکے گا۔

ذرائع کے مطابق بل منظور ہونے کی صورت میں ان لینڈ ریونیو کا افسر زیر تفتیش شخص کے بیرون ملک فرار کو روکنے کیلیے کمشنر کو زیر تفتیش شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست بھی کرسکے گا۔

ان تجاویز کا مقصد ایف بی آر کو مضبوط بنانا اور ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے بیرون ملک فرار کے امکانات کو کم کرنا ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکام ٹیکس فراڈ، نان فائلرز اور نااہل افراد کے لیے سزاؤں کے نظام کو مزید سخت بنانے کیلیے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 میں مزید ترامیم متعارف کروا نے پر غور کر رہی ہے۔

یہاں نااہل افراد سے مراد ایسے افراد ہیں، جن کو گھروں اور کاروں کی خریداری سے روک دیا گیا تھا، اب ان کو زرعی ٹریکٹر کی خریداری سے بھی روک دیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب یہ بل گزشتہ ماہ اسمبلی میں پیش کرچکے ہیں، تاہم ابھی تک اس بل پر ووٹنگ نہیں ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ آج ان ترامیم پر غور کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی نے کوئی اعتراض نہ کیا تو حکومت قومی اسمبلی سے منظوری لینے سے قبل ٹیکس لاء ترمیمی بل میں ایک نئی ترمیم کرسکتی ہے، جس سے آف شور ڈیجیٹل سروسز کی فیس پر انکم ٹیکس کی شرح 10% سے بڑھکر 20 فیصد ہوجائے گی۔

جس کیلیے ’’ فیس فار آف شور ڈیجیٹل سروسز‘‘ کے نام سے ایک نئی کیٹگری متعارف کرائی جائے گی، ہائیکورٹس میں التواء کا شکار ٹیکس کیسز کو تیزی سے نمٹانے کیلیے ماہرین کی نظرثانی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، تاکہ عدالتوں میں طویل عرصے سے پھنسے ٹیکس کے مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جاسکے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ ٹیکس دہندگان اربوں روپے مالیت کے اثاثے اور پرتعیش طرزِ زندگی رکھتے ہیں، مگر اپنے ٹیکس گوشواروں میں صرف معمولی آمدن ظاہر کرتے ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق یہ افراد لگژری گاڑیاں، مہنگے برانڈڈ کپڑے، گھڑیاں اور بیگز استعمال کرتے ہیں اور غیرملکی دورے کرتے ہیں، لیکن انکم ٹیکس ڈیکلریشن میں بہت کم آمدن رپورٹ کرتے ہیں۔

ایف بی آر کے لائف اسٹائل مانیٹرنگ سیل نے ممکنہ ٹیکس چوروں کی تفصیلات ہیڈکوارٹرز اور متعلقہ ریجنل ٹیکس دفاتر کو بھیج دی ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

مزید پڑھیں: سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا

لاہور کی ایک فنانشل ٹیکنالوجی کمپنی کے سی ای او کے پاس 30 لگژری گاڑیاں موجود ہیں، جن کی مجموعی مالیت 2.741 ارب روپے ہے۔ ان میں لیمبورگینی، رولز رائس فینٹم اور دیگر مہنگی گاڑیاں شامل ہیں، مگر ٹیکس ریٹرنز میں ان کا کوئی ذکر نہیں۔

ایک لاہور کی ٹریول انفلوئنسر نے 2021 سے 2025 کے دوران 25 سے زائد ممالک کا سفر کیا، لیکن آمدن صرف 4.42 لاکھ سے 37.9 لاکھ روپے ظاہر کی۔

اسلام آباد کی ایک ماڈل اور سوشل میڈیا انفلوئنسر نے 13 ممالک کا سفر کیا اور مہنگی جواہرات، برانڈڈ کپڑے، لگژری بیگ، رولیکس گھڑیاں اور دیگر قیمتی اثاثے خریدے، مگر آمدن صرف 35 لاکھ سے 54.9 لاکھ روپے ظاہر کی۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ یہ جانچ ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ٹیکس وصولی کا نظام اپنے سالانہ ہدف 14.13 ٹریلین روپے کے حصول میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اور جولائی تا اکتوبر 2025 کے دوران 274 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سولر پینلز اور انٹرنیٹ مہنگے ہونے کا امکان، ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو تجاویز دیدیں

ایک فِن ٹیک کمپنی کے سی ای او اور بانی نے اپنی مہنگی گاڑیوں اور دیگر اثاثوں کے ذریعے اپنے پرتعیش طرزِ زندگی کو نمایاں کیا، لیکن ٹیکس ریٹرنز میں ان کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ ان کے گوشواروں کا جائزہ لینے سے ظاہر ہوا کہ ان کی آمدنی اور اثاثوں میں نمایاں تضاد موجود ہے۔

مثال کے طور پر، انہوں نے 2019 سے 2025 تک آمدنی میں بار بار ترمیم کی، جس سے کاروباری سرمایہ اور سونے کی مقدار میں بھی اضافہ ظاہر کیا گیا، حالانکہ ان کی اصل زندگی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں گزری ہے اور زرعی زمین کی ملکیت نہیں ہے۔

ایف بی آر کے مطابق، ان افراد کے خلاف باضابطہ تحقیقات اور کارروائی جاری ہے تاکہ ٹیکس چوری کی روک تھام کی جا سکے اور ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارپ پتی آمدن کم ایف بی آر ٹیکس چور لگژری لائف

متعلقہ مضامین

  • این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز،27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ نکات سب نیوز پر
  • ایف بی آر نے ارب پتی ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز
  • گرائونڈ طیاروں کی بحالی،قائمہ کمیٹی دفاع نے پی آئی اے حکام کو طلب کرلیا
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • راولپنڈی: اسکول وین ڈرائیور کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟