آرمی چیف اور PTI رہنماؤں کی بلاشیڈول ملاقات میں کیا بات ہوئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی حالیہ ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی تھی۔
اس ذریعے سے اس بات کی تصدیق کیلئے رابطہ کیا کہ آیا وزیراعظم کو آرمی چیف اور پی ٹی آئی والوں کے درمیان ہونے والی حالیہ بات چیت کے بارے میں علم تھا یا نہیں۔
ذریعے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اس ملاقات میں ہونے والی بات چیت کے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ آرمی چیف کے ساتھ پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کے حوالے سے کوئی خصوصی شیڈول نہیں تھا۔
کہا جاتا ہے کہ مختلف سیاسی رہنماؤں کے ساتھ امن عامہ کے حوالے سے ہوئی ملاقات کے بعد آرمی چیف سے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے رابطہ کرکے اپنے اور پارٹی چیئرمین بیریسٹر گوہر علی سے خصوصی بات چیت کیلئے کہا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ آرمی چیف نے اُن کی بات سنی لیکن جب انہوں نے پی ٹی آئی کے مسائل کے حوالے سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی معاملات پر حکومت سے بات کریں۔ یہ ذریعہ وزیراعظم سے قربت رکھتا ہے اور انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف نے اُن سے کہہ دیا کہ وہ ایسے معاملات میں نہیں پڑیں گے۔
پارٹی چیئرمین بیریسٹر گوہر نے جمعرات کو تصدیق کی تھی کہ انہوں نے علی امین گنڈا پور کے ہمراہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ ملاقات کی تھی۔
بیریسٹر گوہر نے پہلے اس بات کی تردید کی تھی تاہم انہوں نے ملاقات کے حوالے سے اعتراف اُس وقت کیا جب عمران خان نے صحافیوں کو بتایا کہ بیریسٹر گوہر اور علی امین گنڈا پور نے آرمی چیف کے حالیہ دورۂ پشاورت کے موقع پر اُن سے ملاقات کی تھی۔
خبروں کے مطابق، عمران خان نے مزید کہا کہ بیرسٹر گوہر نے پارٹی کے تمام معاملات اور مطالبات براہ راست جنرل عاصم منیر کو پیش کئے۔ تاہم، بیریسٹر گوہر نے بعد میں کہا کہ ملاقات میں سیکیورٹی امور بات ہوئی۔
انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ سیکورٹی امور پر ہوئی ملاقات میں وہ وزیراعلیٰ کے ہمراہ آرمی چیف کے ساتھ کیوں بیٹھے۔
عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست مذاکرات کو جاری مسائل کے حل کی جانب مثبت قدم قرار دیا تھا۔ تاہم، مذاکراتی کمیٹی کے کچھ نون لیگی ارکان بشمول رانا ثناء اللہ اور عرفان صدیقی نے اصرار کیا کہ سیاسی معاملات یا ملاقات کے بارے میں عمران خان نے جو کچھ کہا ہے اس پر بات کرنے کیلئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔
عمران خان کی جانب سے اس اہم ملاقات کی تصدیق سے قبل دی نیوز نے خبر دی تھی کہ بیریسٹر گوہر اور علی امین گنڈا پور کی تین انتہائی اہم شخصیات سے خصوصی ملاقات ہوئی۔ ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ایک اہم میٹنگ ہوئی ہے اور یہ بیک چینل میٹنگز جاری رہیں گی۔
اگلی ملاقات میں ایک وفاقی وزیر اور دو اہم افراد بظاہر پی ٹی آئی کی جانب سے ملاقات میں شامل ہوں گے۔ تاہم، ان ملاقاتوں کا نتیجہ پی ٹی آئی کی آئندہ کی پالیسیوں اور پارٹی کے طرز سیاست پر منحصر ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور بیریسٹر گوہر وزیراعظم کو کہ ا رمی چیف کے حوالے سے ملاقات میں ملاقات کے انہوں نے گوہر نے کے ساتھ کی جانب کی تھی بات کی
پڑھیں:
عدالت کو کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا، انصاف کیا جائے، گوہر خان
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگر ایک بندہ منتخب ہو کر اسمبلی جاتا ہے تو اس کے خلاف صرف آرٹیکل 225 کے مطابق کارروائی ہوگی، بعد از نا اہلی کیلئے الیکشن کمیشن کو آرٹیکل 62 اور 63 کو فالو کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ بینچ کے سامنے ہمارے پارلیمنٹیرینز کے کیسز زیر التوا تھے، عدالت کو کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، ہم عدالت سے التجا کر رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کرے۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ تقریباً 5 گھنٹے کی سماعت ہوئی ہے، باقی سماعت بدھ 11 بجے ہوگی۔ بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ بانی نے کہا تھا 9 مئی کی غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے، اب آئین میں صرف 14 قسم کی نا اہلی ہے، آئین کے مطابق کوئی نا اہل ہوا ہے تو اس کی سیٹ خالی ہوگی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر ایک بندہ منتخب ہو کر اسمبلی جاتا ہے تو اس کے خلاف صرف آرٹیکل 225 کے مطابق کارروائی ہوگی، بعد از نا اہلی کیلئے الیکشن کمیشن کو آرٹیکل 62 اور 63 کو فالو کرنا ہوگا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے کہ یہ نا اہلی غیر قانونی ہے، ہمارے پاس دونوں سیٹیں آئینی ہیں، ہم نے عدالت سے کہا ہے کہ ہم پہلے ہی سے ہاٹ واٹر میں ہیں۔