بجلی صارفین کے لیے مشکلات دورکرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے مشکلات دورکرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ملک بھر کے بجلی صارفین کو ایک مالی سال میں بجلی بلوں کی زیادہ قسطوں کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے صارفین کو قسطوں کی سہولت ڈسکوز کو ریونیو ضروریات کے مطابق دینے کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کی بھی تجویز دے دی۔دستاویز کے مطابق نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے 7 روز میں رائے طلب کرلی۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بجلی صارفین کے لیے پہلی قسط کی بروقت ادائیگی پر مارک اپ نہیں ہوگا، ڈسکوز کو قسطوں پر 14 فیصد مارک اپ لگانے کی اجازت ہو گی۔نیپرا نے جون 2024 میں کنزیومر سروس مینوئل 2021 میں ترمیم کر دی تھی۔ اس وقت مالی سال میں صرف ایک مرتبہ ہی بجلی کے بلوں کی قسطیں کرنیکی اجازت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بجلی صارفین کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔