بجلی صارفین کے لیے مشکلات دورکرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے مشکلات دورکرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ملک بھر کے بجلی صارفین کو ایک مالی سال میں بجلی بلوں کی زیادہ قسطوں کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے صارفین کو قسطوں کی سہولت ڈسکوز کو ریونیو ضروریات کے مطابق دینے کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کی بھی تجویز دے دی۔دستاویز کے مطابق نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے 7 روز میں رائے طلب کرلی۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بجلی صارفین کے لیے پہلی قسط کی بروقت ادائیگی پر مارک اپ نہیں ہوگا، ڈسکوز کو قسطوں پر 14 فیصد مارک اپ لگانے کی اجازت ہو گی۔نیپرا نے جون 2024 میں کنزیومر سروس مینوئل 2021 میں ترمیم کر دی تھی۔ اس وقت مالی سال میں صرف ایک مرتبہ ہی بجلی کے بلوں کی قسطیں کرنیکی اجازت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بجلی صارفین کے لیے
پڑھیں:
دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
امتیاز رضا,عمران جوئیہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب نے سندھ کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی۔ کندیارو اور منجھوٹ میں متعدد زمینداری بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں تیز بہاؤ کے ساتھ پانی قریبی دیہات اور زرعی زمینوں میں داخل ہو گیا۔
گاؤں غلام نبی بروہی میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، جس کی وجہ سے علاقہ بیرونی دنیا سے کٹ گیا کیونکہ سڑکوں کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ متعدد دیہاتوں کے مکین خود نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ کئی لوگ تاحال اپنے گھروں میں محصور ہیں۔بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث علاقے کے رہائشیوں کا سامان بھی زیرِ آب آ گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ تاحال محصور افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
دوسری جانب، اوباڑو میں شدید بارشوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا جہاں تیار کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لاکھوں روپے مالیت کے نقصان سے کسان برادری شدید مشکلات کا شکار ہے۔سیلاب کی اس آفت نے دیہاتیوں کو اپنے خاندانوں اور سامان کی حفاظت کے لیے جدوجہد پر مجبور کر دیا ہے۔ متاثرین نے حکومت سے فوری مداخلت اور امداد کی اپیل کی ہے۔
ادھر دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود عارفوالا اور قبولہ کے متاثرین کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان کسان اتحاد کے صوبائی صدر کے مطابق، فصلوں کی تباہی کے بعد کسان شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ ان کی جمع پونجی سیلاب میں بہہ گئی ہے اور اب ان کے لیے مستقبل میں کھیتی باڑی کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
کسان رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر فوری مالی امداد فراہم کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھریلو صارفین کے زرعی ٹیوب ویل کے بجلی کے بل بھی معاف کیے جائیں۔