شیر کا شہری پر حملہ؛ بریڈنگ فارم کے مالک کے خلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور:
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے شہری پر شیر کے حملے کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے شیروں کے بریڈنگ فارم کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔
لاہور کے علاقہ لالہ زار میں عمر اقبال ڈولہ نے شیروں کا بریڈنگ فارم بنا رکھا ہے۔
گزشتہ روز ٹک ٹاک بنانے کی غرض سے عمر اقبال ڈولہ نے عظیم نامی شخص کو شیروں کے پنجرے میں داخل کیا جس پر شیروں نے اس پر حملہ کرکے اس کو شدید زخمی کر دیا۔
پنجاب کابینہ نے شیروں کو گھروں میں رکھنے پر قانون سازی کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں؛ ٹک ٹاک بنانے کے لئے پنجرے میں جانے والے شہری پر شیر کا حملہ، شدید زخمی کردیا
پنجاب حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی پنجاب بھر میں شیروں کو رکھنے کے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔
شیروں کے لیے مطلوبہ جگہ، پنجرے کا سائز اور اونچائی کے ایس او پیز بنائے گئے ہیں۔ شیروں کے پپلک ڈسپلے کرنے پر پاپندی ہوگی جبکہ ان کے ساتھ ٹک ٹاک بنانے اور سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کرنے پر سخت ایکشن ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شیروں کے
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"