بہت سے غیر ملکیوں کے لیے ایک چینی نام کے ساتھ آنا اچھا اور دلچسپ ہے، جس میں لی بائی نامی کینیڈین لڑکی (لی بائی ،مرد، ایک ہزار سال پہلے ایک قدیم چینی شاعر) ، زاؤ زاؤ نامی ایک امریکی لڑکا (زاؤ زاؤ ایک جنگجو تھا جو دو ہزار سال پہلے چین میں شاہی اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتا تھا) وغیرہ شامل ہیں ۔اسی طرح، جب چینی لوگ آمنے سامنے کھڑے غیر ملکیوں کو اپنے ذہنوں میں قدیم چینی شخصیات کے ساتھ جوڑتے ہیں تو وہ اس ہنسی میں لوٹ پوٹ ہو جاتے ہیں۔ اور ایسے ہی اگر کوئی چینی دوست آپ کو چاؤ بن شان نامی چینی نام دے تو آپ کو اس مشہور چینی کامیڈی اسٹار کے نام سے جڑنے کے مزاحیہ اثرات بارے میں محتاط رہنا ہوگا .


چاؤ بن شان شمال مشرقی چین کے دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے مزاحیہ گانے اور رقص پرفارمنس “آر زن چوان” کے اداکار ہیں اور گزشتہ چند دہائیوں میں چاؤ بن شان ہر نئے چینی سال کے موقع پر سی سی ٹی وی کی جانب سے منعقد ہونے والے اسپرنگ فیسٹیول گالا کے اسٹیج پر بار ہار نمودار ہوتے آ رہے ہیں، اپنی کامیاب اداکاری کی وجہ سے وہ چین کے سب سے بااثر کامیڈین بن گئے ہیں۔ دنیا کے غیر مادی ثقافتی ورثے جشن بہار کلچر کے ایک اہم حصے کے طور پر ، اسپرنگ فیسٹیول گالا اپنے بے مثال اثر و رسوخ کی بنا پر چاؤ بن شان اور ان گنت نامعلوم اداکاروں کو مشہور اور مقبول بنا چکا ہے اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ اسپرنگ فیسٹیول گالا چین اور شاید دنیا میں “سٹارز “بنانے والی سب سے بڑی ڈریم فیکٹری ہے۔
اسپرنگ فیسٹیول گالا کے ناظرین کی تعداد حیران کن حدتک بڑھ چکی ہے یعنی امریکہ کے میجر لیگ سوکر کے سپر باؤل ہاف ٹائم شو کے ناظرین سے بھی زیادہ تعداد اسپرنگ گالا فیسٹیول دیکھنے والوں کی ہے اور گنیز بک آف وررلڈ ریکارڈ نے اس کو دنیا کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا گالا قرار دیا ہے۔
پہلا اسپرنگ فیسٹیول گالا 1983 میں منعقد ہوا۔ اگرچہ پہلا اسپرنگ فیسٹیول گالا تکنیکی طور پر محدود تھا اور اسٹیج پرفارمنسز کی ترتیب سادہ تھی تاہم اداکاروں نے اپنی بہترین مہارت سے سامعین کو منفرد پرفارمنس دی اور ناظرین فون کے ذریعے اپنے پسندیدہ گانے کی فرمائش بھی کر سکتے تھے ، اس سے سامعین اور ناظرین کا گالا کیلئے جوش و خروش مزید بڑھتا تھا، اس تازہ شکل نے اس وقت زبردست سنسنی پیدا کرتے ہوئے اسپرنگ فیسٹیول گالا میں تمام لوگوں کی شرکت کی ایک مثال بھی قائم کر دی ۔ اس کے بعد سے ، اسپرنگ فیسٹیول گالا آہستہ آہستہ چینی نئے سال کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ چینی دنیا میں کہیں بھی آباد ہوں ہر نئے چینی سال کے موقع پر خاندان کے تمام افراد ٹیلی ویژن کے سامنے ضرور بیٹھیں گے اور مل کر اسپرنگ فیسٹیول گالا کو دیکھیں گے . اسپرنگ فیسٹیول گالا چینی ثقافت میں اپنی مضبوط جڑیں رکھتا ہے ۔چینی ثقافت میں خاندان، قوم اور ملک سے محبت ایک لازمہ ہے اور یہ قوم کے اخلاقی اور جمالیاتی معیار اور اصولوں کو ظاہر کرتی ہے۔خاندان مل بیٹھ کر اسپرنگ فیسٹیول گالا کی خوشیوں کو بانٹتا ہے، یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے ایک مغربی خاندان کرسمس کے موقع پر کرسمس کے درخت کے گرد بیٹھتا ہے، جو گرمجوشی اور رسم و رواج کے مضبوط احساس سے بھرا ہوا ہے۔
42 سال گزر چکے ہیں، اس عرصے میں اداکار اور سامعین دونوں بدلتے رہے ہیں، سی سی ٹی وی اب چائنا میڈیا گروپ بھی بن چکا ہے اور اس سال کا اسپرنگ فیسٹیول گالا باضابطہ طور پر 28 جنوری کو بیجنگ کے وقت کے مطابق رات 8 بجے شروع ہوگا۔ثقافتی تبادلوں کے دور میں اسپرنگ فیسٹیول گالا بھی اپنے علیحدہ تشخص کے ساتھ دنیا بھر میں مقبول ہو رہا ہے اور اپنی جگہ بنا رہا ہے۔بہت سے ممالک میں ٹی وی اسٹیشنوں نے اسپرنگ فیسٹیول گالا نشر کرنا بھی شروع کردیا ہے ، تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی دوستوں کو اس شاندار ثقافتی متعارف کرایا جائے اور ان کو لطف اندوز ہونے کا موقع بھی فراہم کیا جائے۔اسپرنگ فیسٹیول گالا ایک کلچرل بزنس کارڈ کی طرح ہے جو دنیا کو ایک حقیقی، سہ جہتی اور جامع چین دکھاتا ہے، جس کے نتیجےمیں غیر ملکی دوستوں کو چینی ثقافت کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے ،اس کے علاوہ چینی عوام کے ساتھ باہمی افہام و تفہیم اور دوستی میں اضافہ ہوا ہے ۔
آئیے واپس جاتے ہیں اور چاؤ بن شان کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ چاؤ بن شان اسپرنگ فیسٹیول گالا کی علامت بن چکے ہیں اور ان کی تخلیق کردہ کلاسک رولز کا ایک سلسلہ، جیسے سادہ اور ایماندار کسان، چینیوں کی یادوں میں گہری جڑیں رکھتے ہیں ، اور چینی نئے سال کے موقع پر پورے ملک کے لوگوں کو لامحدود خوشی کا احساس دلاتے ہیں۔ ان کے پروگرامز نہ صرف سادہ تفریح ہیں بلکہ دیہی اصلاحات سے لے کر شہری زندگی کی تبدیلیوں تک مختلف ادوار میں چینی معاشرے کی ترقی اور تبدیلیوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں ۔ ان کے اسپرنگ فیسٹیول گالا پروگرامز میں شرکت کی وجہ سے بہت سے اداکار معروف اداکار بن گئے ہیں ، اور چاؤ بن شان اسپرنگ فیسٹیول گالا سے بے پناہ مقبولیت پانے کی وجہ سے چین میں سب سے زیادہ دولت کمانے والے فنکاروں میں سے ایک بن گئے ہیں ، جو فلم اور ٹیلی ویژن ، پرفارمنگ آرٹس ، ایڈورٹائزنگ ، کھیلوں اور بہت سے دیگر شعبوں میں بہت کامیاب ہوئے ہیں۔ نیچے دی گئی تصاویر اسپرنگ فیسٹیول گالا میں چاؤ بن شان کی پرفارمنس کے دو مشہور مناظر ہیں۔ ان کی تصویر دیکھنے کے بعد اگر کوئی آپ کو چینی نام چاؤ بن شان دے تو آپ ذرا دیکھ لیں کہ کیا چاؤ بن شان کا نام آپ کی شخصیت سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔ اس کا کیا اثر پڑے گا؟ اور اگر یہ آپ کیلئے مناسب نہیں ،تو کیوں نہ ایک بہتر چینی نام چن لیا جائے؟

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا

 

بیجنگ : دنیا کی تاریخ کے طویل سفر میں، بہت سی قدیم تہذیبیں وقت کے ساتھ ختم ہو گئیں یا چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں بٹ گئیں، لیکن چین ایک ایسے جہاز کی مانند ہے جو طوفانوں کا سامنا کرتے ہوئے بھی ایک ہی سمت میں سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ چینی قوم کی قومی وحدت پر اسرار ہزاروں سال کی تاریخ اور منفرد ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ چینی قوم کے قومی تصور کو سمجھنا ایک ضخیم تاریخی کتاب کے صفحات پلٹنے کے مترادف ہے، جس کے ہر صفحے پر “گھر” اور “ملک” کا گہرا رشتہ درج ہے۔
1046 قبل مسیح میں، چو خاندان نے متحد چینی ریاست قائم کی، جس نے “تیئن شیاء” (لفظی معنی ہے آسمان کے نیچے سب کچھ یعنی ملک و قوم) کا تصور متعارف کرایا۔ یہی چینی قوم کے قومی تصور کی بنیاد بنا۔ چو خاندان نے جاگیردارانہ نظام کے ذریعے مختلف قبائل اور علاقوں کو ایک ہی ثقافتی نظام میں شامل کیا، جس نے ” آسمان کے نیچے ساری زمین بادشاہ کی ہے” کے تصور کو جنم دیا۔ بعد میں، اگرچہ چو خاندان انتشار کا شکار ہوا، لیکن طاقتور ریاست چِھین نے دوبارہ اتحاد قائم کیا اور “ایک ہی رسم الخط، ایک ہی پیمائش کا نظام” نافذ کرکے مرکزی حکومت کو مضبوط بنایا جس نے ثقافتی ورثے اور قومی اتحاد کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد، ہان، تھانگ، منگ اور چھنگ جیسے شاہی خاندانوں کے ادوار سے گزرتے ہوئے بھی “چین” ایک ثقافتی و سیاسی اکائی کے طور پر قائم رہا۔ جیسا کہ معروف مورخ چیئن مو نے کہا: “چین کا سیاسی نظام ‘ وحدت ‘ کے تصور پر مبنی ہے، جبکہ مغرب کا نظام ‘کثیرالاطراف’ کے تصور پر قائم ہوا ۔ چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے ، اسی لیے ملک متحد ہے، جبکہ مغرب میں قومی تصور حقوق اور مفادات پر مبنی ہے، جس کی وجہ سے تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ چینی تاریخ میں سب سے اہم اور بڑا مقصد قومی یکجہتی اور ایک مضبوط متحد ریاست کی تشکیل ہے۔”

چینی قوم کی قومی وحدت پر اسرار اس کے علاقائی خودمختاری کے موقف میں بھی واضح ہے۔ دنیا کی مشہور دیوارِ چین نہ صرف تعمیراتی شاہکار ہے، بلکہ چینی کاشتکاری یا کھیتی باڑی کی تہذیب کی “دفاعی ڈھال” بھی ہے۔ یہ دیوار توسیع پسندی کے لیے نہیں، بلکہ خانہ بدوش حملوں سے دفاع اور اپنے گھر کی حفاظت کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ چینی تہذیب کی فطرت کو ظاہر کرتی ہے: دوسری توسیع پسند تہذیبوں کے برعکس، چینی تہذیب اپنی سرحدوں کے اندر کاشتکاری کے ذریعے بقا کو ترجیح دیتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ چینی قوم اپنی زمین سے گہرا جذباتی لگاؤ رکھتی ہے۔ یہ جذبہ “زمین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری” کے قومی شعور میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ گھاس کے میدان میں رہتے ہوئے دنیا کو اپنا گھر سمجھنے والے خانہ بدوش لوگوں سے مختلف ، جب بیرونی حملہ آوروں نے چین کی سرحدوں کو خطرے میں ڈالا، تو چینی قوم “ملک تباہ، گھر برباد” کے شدید درد کو محسوس کرتی ہے اور “ملک کی سلامتی ہر فرد کی ذمہ داری” کے نعرے کے ساتھ یک جان ہو کر مقابلہ کرتی رہتی ہے ۔ ہزاروں سال سے، چینی تہذیب نے “اگر کوئی ہمیں نہ چھیڑے، تو ہم کسی کو نہیں چھیڑیں گے؛ لیکن اگر کوئی ہمیں چھیڑے گا، تو ہم ضرور جواب دیں گے” کے اصول پر عمل کرتے ہوئے اپنی خودمختاری کا دفاع کیا ہے۔
قومی وحدت کی بات ہو، تو تائیوان کا معاملہ ہر چینی کے دل کا اہم معاملہ ہے۔

تائیوان تاریخی طور پر چین کا اٹوٹ حصہ رہا ہے، لیکن تاریخی وجوہات کی بنا پر ابھی تک تائیوان کی وجہ سے چین کی مکمل وحدت حاصل نہیں ہو سکی ۔ جیسا کہ کچھ چینی انٹرنیٹ صارفین کہتے ہیں: “عوامی جمہوریہ چین کی فوج کا نام ‘پیپلز لبریشن آرمی’ اس لیے برقرار ہے، کیونکہ تائیوان کی مکمل آزادی اور وحدت کا خواب ابھی پورا نہیں ہوا۔” یہ عوامی تاثر اگرچہ سرکاری تعریف نہیں، لیکن چینی قوم کی وحدت کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جذبہ کسی توسیع پسندانہ خواہش کا نتیجہ نہیں، بلکہ چینی تہذیب کی “اپنی زمین اور گھر کی حفاظت” کی ثقافتی اساس سے جڑا ہوا ہے۔ ہم کسی بالادستی کے لیے نہیں، بلکہ اپنے ہزاروں سالہ ثقافتی ورثے، اپنے گھر اور قومی بقا کے لیے کوشاں ہیں۔

یہ ہزاروں سال پرانا قومی تصور چینی قوم کے خون میں رچا بسا ہے۔ چینی قوم کی وحدت کے جذبے کو سمجھ کر ہی چینی تہذیب کے تسلسل کی منطق کو سمجھا جا سکتا ہے۔ عالمگیریت کے اس دور میں بھی یہ ثقافتی جینز چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کی راہنمائی کر رہا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • عید کی چھٹیوں میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے خبر دار کر دیا
  • عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی
  • عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟