نمائش دھرنا ہنگامہ آرائی کیس، رہائی پانیوالوں کا استقبال
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسیران کی رہائی کے بعد ایم ڈبلیو ایم صوبائی سیکرٹیریٹ آمد کے موقع پر علامہ سید باقر عباس زیدی، علامہ مختار احمد امامی، علامہ اصغر حسین شہیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، سید رضی حیدر رضوی و دیگر رہنماؤں سمیت خانوادہ اسیران نے استقبال کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو  
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبائی سندھ کراچی ڈویژن لیگل کمیٹی کی شب روز کی کوششوں اور جدوجہد کے نتیجے میں اسیران حامیان مظلومین پاراچنار نمائش چورنگی کراچی میں شامل مزید پانچ کمسن اسیران سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیئے گئے۔ تمام اسیران کی رہائی کے بعد صوبائی سیکرٹیریٹ وحدت ہاؤس سولجر بازار آمد کے موقع پر علامہ سید باقر عباس زیدی، علامہ مختار احمد امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، سید رضی حیدر رضوی، سید علی نیر زیدی، سید احسن عباس رضوی، حسن رضا، ناصر حسین الحسینی، کلیم زیدی و دیگر رہنماؤں سمیت خانوادہ اسیران نے استقبال کیا۔ اس موقع پر علامہ اصغر حسین شہیدی سمیت علامہ باقر عباس زیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن و دیگر رہنماؤں نے تمام اسیران کی جرات اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر مجاہد ملت عالم باعمل علامہ سید حسن ظفر نقوی نے تمام اسیران اور ان کے خانوادوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور اپنی جانب سے تمام اسیران کیلئے زیارت امام رضا علیہ السلام کا اعلان کیا۔ آخر میں تمام خانوادہ اسیران اور اسیر نوجوانوں نے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کراچی ڈویژن لیگل کمیٹی کی شب و روز کوششوں اور رہائی میں مکمل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسیران کی
پڑھیں:
تاجکستان سے بھارتی فوج کی بے دخلی، آینی ایئربیس کا قبضہ کھونے پر بھارت میں ہنگامہ کیوں؟
بھارت کو وسطی ایشیا میں اپنی واحد بیرونِ ملک موجودگی سے پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔ تاجکستان نے بھارتی فوج جو دارالحکومت دوشنبے کے قریب واقع آینی ایئربیس استعمال کرنے کی اجازت واپس لے لی ہے۔ نئی دہلی نے تاجکستان میں اپنی اس موجودگی کو “اسٹریٹجک کامیابی” قرار دیا تھا۔ اب اس اڈے کا مکمل کنٹرول روسی افواج نے سنبھال لیا ہے جبکہ بھارت کے تمام اہلکار اور سازوسامان 2022 میں واپس بلا لیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق بھارت اور تاجکستان کے درمیان 2002 میں ہونے والا معاہدہ چار سال قبل ختم ہوا، اور تاجکستان نے واضح طور پر بھارت کو اطلاع دی کہ فضائی اڈے کی لیز ختم ہو چکی ہے اور اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تاجک حکومت کو روس اور چین کی جانب سے سخت دباؤ کا سامنا تھا کہ وہ “غیر علاقائی طاقت” یعنی بھارت کو مزید اپنے فوجی اڈے پر برداشت نہ کرے۔
آینی ایئربیس بھارت کے لیے نہ صرف وسطی ایشیا میں قدم جمانے کا ذریعہ تھی بلکہ پاکستان کے خلاف جارحانہ حکمتِ عملی کا ایک حصہ بھی تھی۔
یہ فضائی اڈہ افغانستان کے واخان کاریڈور کے قریب واقع ہے جو پاکستان کے شمالی علاقے سے متصل ہے۔ بھارتی فضائیہ نے ماضی میں یہاں لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر تعینات کیے تھے تاکہ بوقتِ جنگ پاکستان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
مگر اب روس اور چین کی شراکت سے بھارت کی یہ تمام منصوبہ بندی خاک میں مل چکی ہے۔
بھارتی تجزیہ کاروں کے مطابق تاجکستان کا یہ فیصلہ بھارت کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک دھچکا ہے، کیونکہ اس اڈے کے ذریعے بھارت وسطی ایشیا میں اپنی موجودگی ظاہر کر رہا تھا۔ تاہم، اب روس اور چین اس خلا کو پر کر چکے ہیں اور بھارت مکمل طور پر خطے سے باہر ہو گیا ہے۔
کانگریس رہنما جے رام رمیش نے بھی نریندر مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آینی ایئربیس کا بند ہونا بھارت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ہماری اسٹریٹجک سفارت کاری کے لیے ایک اور زبردست جھٹکا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت محض دکھاوے کی خارجہ پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ تاجکستان کے اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی رسائی محدود کر دی ہے۔ اس خطے میں اب روس اور چین کا مکمل تسلط ہے، اور بھارت کے پاس نہ کوئی اسٹریٹجک بنیاد بچی ہے اور نہ کوئی مؤثر اثرورسوخ بچا ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ بھارتی عزائم کے لیے ایک سبق ہے کہ غیر ملکی زمین پر فوجی اڈے بنانے کی کوششیں صرف اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہیں جب بڑی طاقتیں آپ کے پیچھے کھڑی ہوں، اور اس وقت بھارت کو نہ واشنگٹن کا مکمل اعتماد حاصل ہے اور نہ ماسکو یا بیجنگ کا۔
یوں تاجکستان سے بھارتی فوج کا انخلا دراصل نئی دہلی کی “عظیم طاقت بننے” کی خواہش پر کاری ضرب ہے، جبکہ پاکستان کے لیے یہ ایک واضح سفارتی فتح ہے، کیونکہ خطے میں بھارت کے تمام تر اسٹریٹجک منصوبے ایک ایک کر کے ناکام ہوتے جا رہے ہیں۔