اسلام آباد:

پی ٹی آئی رہنما  عمر ایوب نے  کہا ہے کہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر بات ہوئی ہے، اب  آئین و قانون کے حق میں بولنے والوں کو اٹھایا جائے گا۔
 

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے میڈیا  کے نمائندوں سے بات  کی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے بہترین احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔

عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کے ساتھ تیسرا مذاکراتی راؤنڈ مکمل ہوگیا ، حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں گے ۔ ہم بار بار پوچھ چکے ہیں مگر حکومت ملاقات کرانے میں ناکام ہے ۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی سے منظور، پی ٹی آئی کی مخالفت

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کے مطابق اگر کمیشنر نہیں بنیں گے تو مذاکرات بھی نہیں ہوں گے ۔ القادر ٹرسٹ کیس ایک بھونڈا کیس ہے۔ اس وقت جوڈیشری پر دباؤ ہے۔ فیصلہ کٹھ پتلی عدالت نے سنایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان بل پر بات ہوئی ۔ حکومتی ممبران نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا، جس کے مطابق ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی ۔ بل پاس ہونے کے بعد پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کے حق میں بات کرنے والوں کو اٹھایا جائے گا ۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے ، لوگ غربت میں بہت نیچے پہنچ چکے ہیں۔

بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے ۔ 88 دنوں میں 10 منٹ بھی قانون سازی پر بات نہیں ہوئی ۔ جتنے بھی قانون پاس ہوئے 10 منٹ کے اندر پاس کرلیے گئے ۔ ایک سال میں 130 دن سیشن ہوتا ہے مگر ہمارے پاس 88 دن ہوئے ۔

عامر ڈوگر
پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ آج انسداد دِہشتگردی عدالت میں 700 کارکن اٹک سے لائے گئے تھے ۔ بے گناہ کارکنوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جا رہا ہے ۔ قیدی وینز میں 500 قیدی ڈال کر لائے جاتے ہیں۔ 3 ہزار سے زائد کارکنان قید ہیں، ان کے ساتھ جیل مینوئل کے مطابق سلوک کیا جائے۔

علی محمد خان
میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کی سازش کو بے نقاب کیا ۔ شہباز شریف اس خط کو ایوان میں لے کر آئے جس کی بنیاد پر سزا سنائی گئی ۔ جو جج سائیکل چور اور جیب کترے کا مقدمہ نہیں سن سکتے، انہوں نے سابق وزیر اعظم کا کیس سنا ۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جس فیصلے کی بنیاد پر سزا سنائی گئی اس میں کوئی حقیقت ہی نہیں ہے ۔ عمران خان کا گناہ صرف یہ ہے وہ پیسہ باہر سے پاکستان لائے ۔ حسن نواز کی طرح ہر پاکستانی دیوالیہ ہو جائے میری دعا ہے ۔ مگر یہ دعا بھی ہے کہ پاکستانی حلال کا رزق کھائے ویسا حرام کا نہ کھائیں ۔ ہم عمران خان پر ہوا ہر ظلم برداشت نہیں کریں گے، اس کی مذمت کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان بل پی ٹی آئی کے حق میں نے کہا کہ عمر ایوب تھا کہ

پڑھیں:

بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، سینیٹر علی ظفر

راولپنڈی:

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں کا دن تھا، ان سے ملنے ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ خان نیازی اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ پہنچے جہاں انہیں روک دیا گیا۔

سینیٹر علی ظفر، حامد خان ایڈووکیٹ، بیرسٹر گوہر علی خان داہگل ناکہ پہنچے، پولیس نے سب کو داہگل ناکے پر روک دیا۔ بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں گورکھ پور ناکہ پہنچیں، علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ، کزن قاسم خان بھی ہمراہ تھے، پولیس نے سب کو گورکھ پور ناکہ پر روک دیا۔

داہگل ناکے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کو آپ گولیوں سے تو مار نہیں سکتے، 27ویں ترمیم سے متعلق بلاول بھٹو کی ٹویٹ آئی ہے، بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، حکومت سے جب پوچھا جاتا رہا وہ اس پر خاموش تھے، حکومت والوں کو یا تو پتا نہیں 27ویں ترمیم آرہی یا ان کو پتا ہی نہیں یہ کوئی اور کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا معاملہ ہے، دہشت گردی کو ختم کرنے کے حوالے سے موقف مختلف ہوسکتے ہیں، آپریشنز بھی ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس پر یکسوئی سے بات کرنی ہوگی، دہشت گردی کی ایک وجہ غربت اور بے روزگاری بھی ہے، وزیراعلٰی کے پی کو صوبہ چلانا ہے گورننس دیکھنی ہے، وزیراعلٰی ایک سیاسی جماعت کے نمائندے ہیں وہ سیاسی بات بھی کرسکتے ہیں، وزیر اعلٰی اگر بانی چیئرمین کی رہائی کی بات کرتے ہیں اس میں کیا غلط ہے؟

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ فلور آف دی ہاؤس آپ ہر وہ بات کرسکتے ہیں جو نیشنل انٹرسٹ میں ہو، اسلام آباد آنے کی کال کے بارے میں نہیں جانتا نہ بانی کی کوئی ہدایات ہیں، اگر ملاقات ہوئی تو مزید ہدایات آسکتی ہیں، ملاقاتوں کی فہرستوں کی بات بہت چھوٹی ہے، ہوسکتا ہے غلطی سے دو فہرستیں جاری ہوئی ہوں آئندہ نہیں ہوں گی، میں کسی کے خلاف بات نہیں کرتا آج ایک ہی فہرست آئی ہے، مستقبل کی بات کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔

ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، حامد خان

میڈیا ٹاک میں حامد خان نے کہا کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں، جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔

انہوں ںے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالفت کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم پر بلاول بھٹو نے جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے: سینیٹر علی ظفر
  • بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، سینیٹر علی ظفر
  • 18 ویں ترمیم کے تحت وسائل کی تقسیم میں توازن کی ضرورت، رانا ثنا کا اہم بیان
  • زاہد احمد کا ڈیجیٹل کریئیٹرز کے خلاف بیان پر یو ٹرن
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • اداسی میں پینٹنگ کرتی تھی، اب 8 سال سے برش نہیں اٹھایا، سوناکشی سنہا کا انکشاف
  • کراچی والوں کو بخش بھی دیں
  • کراچی گندہ نہیں اسے گندہ کہنے والوں کی سوچ گندی ہے، جویریہ سعود
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: صائم ایوب اور کوئنٹن ڈی کاک نے کونسے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟