زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں آج ڈالر کتنا مہنگا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
شرح سود میں متواتر کمی کے رحجان سے غیرملکیوں کی جنوری میں مارکیٹ ٹریژری بلوں سے 38.5ملین ڈالر کے انخلا اور غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے منافع کو زرمبادلہ کی صورت میں منتقلی کے رحجان کے باعث بدھ کو بھی ڈالر کی پیشقدمی برقرار رہی۔
نئے امریکی صدر کی تبدیل ہونے والی پالیسیوں سے عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر مضبوط ہونے، بیرونی ادائیگیوں کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور معیشت میں درآمدی نوعیت کی طلب زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔
مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں سے پاکستان کے لیے 1ارب ڈالر کا قرضہ ملنے کی اطلاعات سمیت دیگر مثبت معاشی اشاریوں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 16پیسے کی کمی سے 278روپے 65پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 278روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 02پیسے کے اضافے سے 281روپے 26پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کی ڈالر کی
پڑھیں:
برِصغیر کے امن سے کھلواڑ بھارت کو مہنگا پڑے گا: حمزہ شہباز شریف
حمزہ شہباز---فائل فوٹوسابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب، رکنِ قومی اسمبلی اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت آبی جارحیت کے ذریعے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کے لیے عرصے سے بہانے کی تلاش میں تھا، برِصغیر کے امن سے کھلواڑ بھارت کو مہنگا پڑے گا۔
حمزہ شہباز نے بھارتی آبی جارحیت اور دیگر یک طرفہ اقدامات پر بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ معطل کیا ہے، یہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے، وزیرِ اعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی نے قومی جذبات کی ترجمانی کی ہے۔
مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں مارے گئے افراد کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچنے پر لواحقین بھارتی وزیر پر برس پڑے۔
حمزہ شہباز کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کو دو ٹوک اور متناسب پیغام دیا ہے، بھارت کو بغیر ثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی روش ترک کرنا ہو گی۔